جلےہوئے کو سکون دینے والی تدابیر

جلے ہوئے کا علاج، 11 حیران کن تدابیرآزمائیے

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

آمنہ اسلام :
اگرآپ کا ہاتھ یا بازو یا جسم کا کوئی دوسرا حصہ کچن یا باربی کیو مرکز میں کام کرتے ہوئے جل جاتا ہے یا پھر دھوپ میں زیادہ دیر تک رہنے سے آپ کی جلد ٹماٹر کی طرح سرخ ہوجائے تو ڈاکٹرپامیلا ہوپ کہتی ہیں کہ مندرجہ ذیل تدابیر آپ کو فوری طور پر آرام وسکون پہنچائیں گی۔ ان تدابیر میں کچن میں استعمال ہونے والی اشیاء ہی کام آتی ہیں۔

1۔برف کا ٹکڑا نہیں بلکہ ایلوویرا(گیکھوار)
اگرآپ کچن میں حادثاتی طور پر جل جاتے ہیں یا دھوپ میں زیادہ دیر تک رہنے سے آپ کے چہرے کی رنگت بدل جاتی ہے تو اس کے لئے ایلوویرا واقعی کام کرتاہے۔ اسے ایک جادوئی پودا بھی کہاجاسکتاہے۔ ایلوویرا کے ان گنت فوائد ہیں لیکن آج ہم صرف یہ بتائیں گے کہ جلے ہوئے زخم پر یہ کیا اور کیسے کام کرتاہے؟

جلے ہوئے مقام پر ٹھنڈا پانی ڈالنے یا برف کا ٹکڑا رکھنے کے بجائے ایلوویرا استعمال کریں جو آپ کو درد میں آرام کے ساتھ ساتھ آپ کی جلد کو دوبارہ ٹھیک ہونے میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔ اس سے متاثرہ حصہ کی سوزش میں بھی کمی آتی ہے جبکہ برف سے خون کے بہاؤ میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے جو آپ کے ٹشوز کو متاثر کردیتاہے جس سے آپ کو فائدے کے بجائے نقصان اٹھانا پڑے گا۔

2۔ پودینہ والا(منٹی) ٹوتھ پیسٹ
اگر آپ کا ہاتھ یا جسم کا کوئی حصہ اچانک کسی گرم چیز کے ساتھ لگ جائے یا آپ غلطی سے کسی گرم چیز کو پکڑ لیں تو آپ پودینہ کا ست والا ٹوتھ پیسٹ کا استعمال کرکے بھی درد کو کم کرسکتے ہیں۔جلنے کے بعد آپ متاثرہ حصے کو پانی سے صاف کرنے کے بعد اسے ٹشو سے صاف کریں اور پھر اس پر منٹی ٹوتھ پیسٹ کا لیپ کردیں ، اس سے آپ کو فوری طور پر ریلیف ملے گا۔

3۔ونیلا کا عرق
ونیلا کا عرق بھی معمولی جلے ہوئے زخم پر کافی کام کرتا ہے۔کاٹن کی ایک سویب سے آپ ونیلاایکسٹریکٹ کو متاثرہ حصے پر لگالیں۔اس میں موجود الکوحل کی تبخیر زخم کو ٹھنڈک دیتی ہے اور زخم کو ٹھیک کرنے میں بھی مددگار ہوتی ہے۔

4۔ ٹی بیگ
کالی چائیمیں ٹیننک ایسڈ ہوتاہے جو زخم سے جلن کو خارج کردیتاہے، اس کے نتیجے میں درد کی شدت میں کمی آتی ہے۔ آپ متاثرہ حصہ پر دو یا تین گیلے ہوئے ٹی بیگ رکھ دیں ، انھیں کسی سوتی پٹی کی مدد سے متاثرہ حصے کے اوپر باندھ دیں تاکہ ٹی بیگ وہاں سے ہٹ نہ سکے۔اس طرح آپ اس کا مکمل اور دیرپا فائدہ حاصل کرسکیں گے۔

5۔ سرکہ
سفید سرکہ میں ایسیٹک ایسڈ ہوتاہے جس میں اسپرین بھی موجود ہوتی ہے جس سے آپ کی درد، خارش اورسوجن میںکافی حد تک کمی آتی ہے۔ اس کے علاوہ سرکہ ایک جراثیم کش اور کھٹا ہے جو آپ کے متاثرہ حصے کو انفیکشن ہونے سے بچاتاہے۔ آپ ٹشو پیپر کو زخم پر رکھ کر اسے سرکہ سے گیلا کرکے استعمال کرسکتے ہیں یا پھرکاٹن سویپ سے بھی لگاکر مطلوبہ نتائج حاصل کئے جاسکتے ہیں۔

6۔ شہد
شہد کے بے شمار فوائد ہیں۔ ہم اس کو جلے ہوئے زخم پر بھی لگا کر بہت زیادہ فائدہ حاصل کرسکتے ہیں۔ شہد ایک قدرتی جراثیم کش چیز ہے جو نہ صرف ہمارے متاثرہ حصے کو ٹھنڈک کا احساس دیتا ہے بلکہ متاثرہ حصے میں انفیکشن بھی نہیں ہوتا۔اس میں قدرتی طور پر موجود پی ایچ بیلنس جراثیم کو بڑھنے اور پلنے سے روکتا ہے۔ اگرمتاثرہ حصے میں جراثیم پیدا ہوجائیں تو شہد انھیں مار دیتا ہے ۔ اس کے علاوہ یہ زخم میں ٹھنڈک کا احساس پیدا کرتاہے، درد کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے اور زخم کو مندمل کرنے میں اہم کردار ادا کرتاہے۔

7۔ دودھ
دودھ میں موجود پروٹین اور فیٹ سے زخم کو سکون کا احساس ہوتاہے۔ یہ بھی زخم کو مندمل کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ ڈاکٹرہوپ نے اپنی کتاب ’کچن کیبنٹ کیورز‘ میں پندرہ منٹ کے اندر جلے ہوئے زخم کو آرام دینے کے لئے دودھ کا استعمال بتایاہے۔ اس کے علاوہ دہی بھی ہمارے زخم کو ٹھنڈک کااحساس دیتا ہے۔ اس سے سکن ہائیڈریٹ بھی ہوتی ہے۔

8۔ جئی کا دلیہ
جئی کا دلیہ جلد کو سکون فراہم کرتاہے، اس لئے یہ متاثرہ جگہ ہونے والی سوجن میں کمی کرتی ہے۔ اگرآپ اسے درست طریقے سے استعمال کریں تو یہ سب سے زیادہ مفید ثابت ہوتی ہے۔ جئی کے دلیہ کا ایک کپ لیں، اس میں اتنا ہی پانی ڈالیں کہ یہ اس میں اچھی طرح حل ہوجائے، اس کے بعد متاثرہ حصے کو اس میں بیس منٹ تک رکھیں، بہترنتائج کے لئے آپ پانی میں کھانے کا سوڈا بھی استعمال کرسکتے ہیں۔ میٹھا سوڈا سوجن کو بھی کم کرتاہے۔ اگرمتاثرہ جگہ کم ہو تو اس پر جئی کا دلیہ ایک کپ پانی میں ڈالیں، یہ اتنا گاڑھا ہو کہ جب آپ متاثرہ حصہ پر ڈالیں تو یہ وہاں جما رہے۔

9۔ اسطوخودوس
فرانس کے ایک طبی ماہر نے 1900ء میں ثابت کیا تھا کہ اسطوخودوس کا تیل جلے ہوئے زخم کو ٹھیک کرنے میں مدد دیتا ہے۔دراصل وہ ایک روز اپنی لیبارٹری میں کام کرتے ہوئے اپنا ہاتھ تیز حدت سے جلابیٹھاتھا۔ اس نے اس پر اسطوخودوس کا تیل ڈالا جس سے نہ صرف یہ کہ اسے درد میں کمی محسوس ہوئی بلکہ اس کا زخم بھی تیزی سے ٹھیک ہونا شروع ہوگیا۔ تب اس نے جانا کہ اسطوخودوس کس طرح جلے ہوئے زخم کے لئے فائدہ مند ثابت ہوتاہے۔اسطوخودوس کا خالص تیل ایک چائے کا چمچ لیں، اسے50 ملی لیٹر پانی میں شامل کرلیں، پھر اسے اچھی طرح مکس کرکے متاثرہ حصے پر لگائیں۔

10۔ وٹامن سی اور ای
ہم نزلہ و زکام میں مبتلا ہوتے ہیں تو ہمیں وٹامن سی کا استعمال یاد آتا ہے لیکن کیا آپ یہ جانتے ہیں کہ یہ پیشاب کی نالی کے انفیکشن سے لے کر جلنے سے متاثرہ جگہ کو سکون فراہم کرتاہے۔ وٹامن سی جہاں زخم کو مندمل کرتا ہے وہاں یہ کولاجن بھی پیدا کرتاہے جو نئی جلد پیدا کرنے میں مددگار ثابت ہوتاہے۔

اسی طرح ’وٹامن ای‘ اینٹی آکسینڈینٹ ہے جو جلد کو ٹھیک اور اس کی حفاظت کرتاہے۔ زخم کو مندمل ہونے کے عمل کو بھی تیز کرتاہے۔ جب جلنے سے کوئی زخم ہو تو آپ کو اپنی خوراک میں وٹامن سی اور ای والے پھلوں کی مقدار بڑھا نے کی ضرورت ہوتی ہے۔ آپ 2000 ملی گرام وٹامن سی لیں اور ایک ہزار آئی یو وٹامن ای لیں۔

آپ وٹامن ای کے ایک کیپسول کو کھول کر اسے براہ راست زخم پر لگاسکتے ہیں، یہ زخم کو مندمل ہونے میں مدددیتا ہے اور اس سے پیدا ہونے والی خراش سے بھی حفاظت کرتا ہے۔

11۔ ناریل کا تیل
ناریل کا تیل جلد کو ٹھیک کرنے والے وٹامن ای کا بہترین ذریعہ ہے۔ اس میں فیٹی ایسڈ ہوتاہے جو اینٹی فنگل بھی ہے اور اینٹی بیکٹیریل بھی۔ اس سے زخموں میں انفیکشن پیدا نہیں ہوتا۔ اور اگرکھرچنے سے جلد پر برا نشان ہوجائے تو اس کے لئے بہترین تدبیر ہے کہ آپ ناریل کے تیل میں لیموں کا جوس ملالیں اور پھر اس کا نشان والی جگہ پر مساج کریں۔ لیموں کے جوس کی ایسیڈک خصوصیات کے سبب نشان مدھم ہوجائے گا جبکہ ناریل کا تیل زخم کو مندمل کرنے میں مدد دیتاہے۔


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں