افغان طالبان رہنما ملا عبدالغنی برادر اور امریکی نمائندہ زلمے خلیل زاد امن معاہدہ پر دستخط کررہے ہیں

امریکہ طالبان معاہدہ طے پاگیا، 14 ماہ میں مکمل امریکی انخلا

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

افغانستان میں امن قائم کرنے کے لیے طالبان اور امریکہ کے درمیان امن معاہدہ طے پا گیا۔ افغان طالبان کے نمائندگان اور امریکی حکام کے درمیان مہینوں پر محیط مذاکرات کے بعد بالآخر یہ من معاہدہ طے پایا۔ اس سلسلہ میں ہفتہ کے روز قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ایک تقریب منعقد ہوئی جہاں معاہدے پر دستخط ہوئے ۔

معاہدے پر افغان طالبان رہنما ملاعبدالغنی برادر اور امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خیل زاد نے دستخط کیے۔ اس موقع پر اللہ اکبر کے نعروں سے ہال گونج اٹھا۔ امن معاہدے کے اس تقریب میں امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو، پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سمیت 50 ملکوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔

طالبان امریکا امن معاہدہ کی تفصیلات
طالبان اور امریکا کے درمیان معاہدہ کے مطابق افغانستان میں القاعدہ اور داعش سمیت دیگر تنظیموں کے نیٹ ورک پر پابندی ہوگی، دہشت گرد تنظیموں کے لیے بھرتیاں کرنے اور فنڈز اکٹھا کرنے کی بھی اجازت نہیں ہوگی۔

دوسری طرف اگلے 135 دن کے اندر 8 ہزار 600 امریکی فوجی افغانستان سے نکل جائیں گے جبکہ دیگر اتحادی ممالک بھی اپنی افواج کی تعداد میں کمی لائیں گے، اگلے 14 ماہ کے اندر افغانستان سے تمام غیر ملکی افواج کی واپسی مکمل ہوجائے گی۔

اس کے علاوہ معاہدے کے تحت 5000 زیر حراست افغان طالبان کی رہائی ممکن ہوگی جبکہ ایک ہزار کے قریب افغان فوجیوں کو دس مارچ تک رہا کر دیا جائے گا۔

اس معاہدے کے تحت امریکہ طالبان کے خلاف لگائی جانے والی پابندیاں اٹھا لے گا اور اقوام متحدہ سے بھی سفارش کرے گا کہ اُن کی جانب سے لگائی گئیں پابندیوں کو ختم کر دے۔


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں