سعدیہ ارشد۔۔۔۔۔۔۔
"ہم ساتھ کھڑے ہیں”
آج سےمیں کشمیریوں کا سفیر ہوں،ہم اینٹ کا جواب پتھر سے دیں گے،:وزیر اعظم پاکستان۔
آخری فوجی تک،آخری گولی تک کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہیں،اور کھڑے رہیں گے۔آرمی چیف۔
یہ لمبا میچ ہے T20نہیں،لہذا ہمیں کھیلنے دیں:وزیر خارجہ۔
کشمیر بنے گا پاکستان:وزیر امور کشمیر۔
ایک طرف پاکستانی ریاست کے اعلیٰ عہدے داروں کے یہ بیانات، دوسری طرف کشمیری دو مہینوں سے زائد عرصہ سے گھروں میں قید ہیں، ان کے نوجوان غائب ہورہے ہیں،عزتیں لٹ رہی ہیں،اور ہماری طرف سے انھیں محض یہ الفاظ پہنچتے ہیں کہ ’’ ہم ساتھ کھڑے ہیں‘‘
روز کشمیری مر رہے ہیں،کنٹرول لائن پر بچے،بوڑھے،جوان مر رہے ہیں،
اینٹوں کی بچائے بڑے بڑے بم آرہے ہیں،لیکن پتہ نہیں کب جواب پتھر سے دیا جائیگا؟؟؟
مجھے لگتا ہے کہ صرف کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہونے کا وعدہ کیا گیا تھا ، جی ہاں! "صرف ساتھ کھڑے ہونے کا”
عمران خان کے سارے حامی صرف اس جوش میں ہیں کہ تقریر بے مثال تھی۔ آج تک کسی نے نہیں کی ایسی تقریر ۔
میں شروع وقت سے کہہ رہی ہوں کہ بھارت عملی اقدامات کر رہا ہے لیکن سوال یہ ہے کہ ہم کیا کر رہے ہیں؟
بس! ہم صرف تقریریں ہی کئے جارہے ہیں، صرف بیانات ہی دیے جارہے ہیں۔
کہتے ہیں کہ ایک نوجوان کو کسی دوسرے نوجوان نے زور سے مکا رسید کیا، مکا کھانے والا نوجوان اس پر سخت تلملایا لیکن جواب میں اسے مکا رسید کرنے کے بجائے محض یہی کہا کہ دوبارہ مکا مار کے دکھا تو پھر تمھیں دیکھتا ہوں، پہلے والے نوجوان نے ایک اور مکا رسید کیا، وہ پھر تلملایا اور کہنے لگا کہ اب مار کے دکھایا۔ غرضیکہ مکا مارنے والا مکے مارتا رہا اور مکا کھانے والا محض یہی کہتا رہ گیا کہ ’’اب مار کے دکھائو‘‘۔
ہماری حکومت بھارت کے خلاف اقدامات کرنے کی ہمت نہیں رکھتی، اسے اپنے سیاسی مخالفین کے خلاف ہی اقدامات کرنا آتے ہیں۔ بھارت ایک ایک قدم آگے بڑھ رہاہے، کشمیر پر اپنا قبضہ مضبوط سے مضبوط کئے جارہا ہے لیکن ہم صرف تقریریں ہی کئے جارہے ہیں۔
ہمارے حکمرانوں کی سادگی دیکھئے کہ وہ امریکا سے مسئلہ کشمیر حل کروانے کے چکر میں پڑے ہوئے، حالانکہ ایک طفل مکتب بھی جانتا ہے کہ امریکا بھارت کا دوست ہے، ہمارا نہیں۔سانپ کو دودھ پلا کر ہم یہ سمجھ رہے ہں ہم محفوظ ہوں گے
اللہ کرے کہ ہماری فوج ہی بھارت کے خلاف کچھ کرے، اللہ نہ کرے کہ وہ بھی محض بیانات تک ہی محدود ہوجائے۔ عام پاکستانیوں کا دل پھٹ جاتا ہے کشمیریوں کی حالت دیکھ کر مگر ہمارے مقتدرطبقات کا دل کیوں نہیں پھٹتا، کتنے سخت دل، پتھر دل ہیں کہ یہ تقریریں کرکے مطمئن ہورہے ہیں اور ان کے حامی تقریریں سن کر۔