مدثرمحمودسالار۔۔۔۔۔
ہزاروں سال سے انسان کے زیراستعمال جنگلی رس بھریاں جنگل کی ٹافی کے نام سے بھی مشہور ہیں۔ رس بھری اپنے دلفریب رنگ، رس بھرے ذائقے اور انسانی جسم کو حیرت انگیز قوت مدافعت بخشنے کی وجہ سے دنیا میں استعمال ہونے والا ایک اہم پھل ہے۔
اس کا تعلق بیروں کے خاندان سے ہے۔ رس بھری اپنے مشہور رنگوں سرخ اور سیاہ کے علاوہ جامنی، زرد اور سنہرے رنگ میں بھی پائی جاتی ہے۔حیرت انگیز طور پرہر رنگ کی رس بھری اپنے اندر منفرد وٹامن اور منفرد افادیت رکھتی ہے۔
چونکہ سرخ رنگ کی رس بھری کثرت سے استعمال کی جاتی ہے اس لئے آج ہم سرخ رس بھری کے طبی فوائد پر روشنی ڈالیں گے۔
• کچھ محققین کے نزدیک رس بھری اپنے اندر بے شمار طبی فوائد لئے ہوئے ہے۔
• رس بھری میں ایسے اجزاء بکثرت ہیں جو انسانی جسم کو بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت بخشتے ہیں ۔
• رس بھری میں ایک ایسا عنصر بھی پایا جاتا ہے جو انسانی آنکھ کو سورج کی تیز شعاعوں کے نقصانات سے محفوظ رکھتا ہے ۔
• طب کی تاریخ میں چند ایسے شواہد ملتے ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ رس بھری وزن کم کرنے کے لیے بھی مفید ہے۔
"فوائد”
مختلف سبزیوں اور پھلوں کا استعمال مختلف بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے۔
مختلف طبی تجربات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ رس بھری کے استعمال سے دماغی طاقت میں اضافہ ہوتا ہے اور یادداشت بہترین ہوتی ہے۔
امریکن جریدہ برائے غذایات کے مطابق رس بھری کے استعمال سے عارضہ قلب سے حفاظت رہتی ہے، حتی کہ کم مقدار میں کھانا بھی دل کے لیے فائدہ مند ہے۔
ناروچ میڈیکل سکول برطانیہ کی پروفیسر ڈاکٹر ایڈن کیسیڈی نے اٹھارہ سال مسلسل تحقیق کے بعد رس بھری کے متعلق حیرت انگیز انکشافات کیے،ان کا کہنا ہے رس بھری کے مسلسل استعمال سے نوجوان اور درمیانی عمر کی خواتین میں ہارٹ اٹیک کے خدشات کم ہوجاتے ہیں۔
رس بھری میں موجود پوٹاشیم دل کے امراض کو ٹھیک کرنے میں مدد دیتا ہے۔ایک تحقیق کے مطابق جو لوگ روزانہ 4069 ملی گرام پوٹاشیم استعمال کرتے ہیں ان میں امراض قلب سے مرنے کا خطرہ انچاس فیصد کم ہوجاتا ہے۔
رس بھری کینسر کے خلاف قوت مدافعت دیتی ہے نیز جو اجزا امراض قلب میں حفاظت کرتے ہیں وہی اجزاء مختلف اقسام کے کینسر کو بڑھنے سے روکتے ہیں۔
ہر وہ نباتاتی غذا جسے چھلکے سمیت کھایا جاتا ہے اس میں فائبر بکثرت پایا جاتا ہے، اور رس بھری کی بیرونی جلد فائبر سے بھرپور ہوتی ہے۔فائبر سے بھرپور غذا کھانے سے خون میں شوگر کی مقدار متوازن رہتی ہے۔
رس بھری میں موجود رس اور فائبر سے نظام انہضام بہتر رہتا ہے۔ایک طبی تحقیق کے مطابق فائبر سے بھرپور غذائیں معدے میں جلن، امراض قلب، ذیابیطس اور کینسر جیسی بیماریوں کو کم کرنے میں مدد دیتی ہیں۔
فائبر سے بھرپور غذاؤں کے استعمال سے بلڈ پریشر متوازن رہتا ہے اور کولیسٹرول کی مقدار بھی متوازن ہوتی ہے۔
رس بھری کے ایک کپ میں آٹھ گرام فائبر ہوتا ہے، خواتین کو روزانہ کم از کم 25 گرام فائبر استعمال کرنا چاہیے اور مرد حضرات کو کم ازکم 30 گرام فائبر روزانہ استعمال کرنا چاہیے۔
رس بھری میں موجود وٹامن سی آنکھوں کو صحت مند رکھتا ہے نیز آنکھوں کو سورج کی مضر شعاعوں کے اثرات سے محفوظ رکھتا ہے۔
رس بھری میں چند ایسے مدافعتی اجزاء پائے جاتے ہیں جو نقصان دہ نیلی شعاعوں کے اثرات سے محفوظ رکھتے ہیں ۔
رس بھری کے باقاعدہ استعمال سے انسانی جسم میں عضلات کی ٹوٹ پھوٹ سے بھی حفاظت رہتی ہے۔
غذائیت
امریکہ کے شعبہ زراعت کی تحقیقات کے مطابق 123 گرام رس بھری میں چونسٹھ کیلوریز ، 5۔1 گرام پروٹین،8۔0 گرام چکنائی، 15 گرام کاربوہائڈریٹس ، ،8 گرام فائبر اور 5 گرام شوگر ہوتی ہے۔
رس بھری کے ایک کپ میں آپ کے جسم کو مطلوب 54 فیصد وٹامن سی پایا جاتا ہے، نیز آپ کے جسم کو مطلوب 12 فیصد وٹامن کے، پانچ فیصد وٹامن ای، فولاد ، پوٹاشیم ، 41 فیصد میگنیشیم ، وٹامن بی 6، کیلشیم، فاسفورس، زنک اور کا پر پایا جاتا ہے۔
رس بھری تازہ حالت کے علاوہ منجمد ، خشک، جیلی، جوس اور ناشتے کے لیے جام کی شکل میں بھی میسر ہوتی ہے۔اس سے بنی ہوئی جیلی، جوس اور جام میں اضافی چینی ڈالی جاتی ہے جس سے کیلوریز میں اضافہ ہوتا ہے۔ جب رس بھری سے بنی ہوئی جیلی جام وغیرہ لیں تو ایسی شے لیں جس میں اضافی چینی اور مٹھاس شامل نہ کی گئی ہو۔
نیز منجمد اور خشک رس بھری کے بیرونی لیبل کو بھی چیک کرلیا کریں کیونکہ اس میں بھی پیکنگ کے وقت اضافی مٹھاس شامل کی جاتی ہے۔
جو لوگ ایک ہفتے میں کم از کم تین کپ رس بھری استعمال کرتے ہیں ان کی صحت عموماً بہترین رہتی ہے۔
رس بھری کھانے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ اسے دھوکر تازہ حالت میں کھائیے۔
رس بھری کے زیادہ استعمال کے لیے ان چند ٹوٹکوں پر ضرور عمل کریں۔
• ملک شیک اور دلیے میں ڈالنے کے لیے منجمد رس بھریوں کا پیکٹ اپنے ریفریجریٹر میں ہر وقت رکھیں۔
• بازار کے بنے ہوئے جوسز کے بجائے خود ہی گھر میں رس بھری، انناس ، آڑو اور سٹرابیری کا جوس بنایا کریں۔
• سلاد بناتے وقت رس بھری، انگور اور مغزیات شامل کریں۔
• رس بھریاں باریک کاٹ کر دہی میں ڈال کر استعمال کریں ۔
• کیک اور بریڈ بناتے وقت تازہ رس بھری شامل کریں۔
• رس بھری کا ملک شیک بنا کر ناشتے میں استعمال کریں۔
"رس بھری کے چند نقصانات”
ماحولیاتی آلودگی پر کام کرنے والے ادارے ہر سال ایسے پھلوں اور سبزیوں کی فہرست جاری کرتے ہیں جن میں زرعی ادویات کا زہر شامل ہو رہا ہے۔
اس فہرست میں رس بھری 23 ویں نمبر پر ہے۔زرعی ادویات کے زہر سے محفوظ رہنے کے لئے کوشش کریں کہ رس بھری ایسے کاشتکار سے خریدیں جو رس بھری کے پودے پر زرعی ادویات کا استعمال نہیں کرتا۔
چند ادارے اس پہلو پر بھی تحقیق کر رہے ہیں کہ کیا رس بھری کے باقاعدہ استعمال سے وزن کم کیا جا سکتا ہے؟
ابھی تک یہ تحقیقات اپنے ابتدائی مراحل میں ہیں اور کسی بھی طرف سے کوئی مستند نتیجہ سامنے نہیں آیا۔
بلاشبہ رس بھری میں کیلوریز کی مقدار بہت کم ہوتی ہے اور غذائیت سے بھرپور یہ پھل کھانے سے وزن بھی نہیں بڑھتا مگر رس بھری سے بنا ہوا کوئی ایسا فارمولا ابھی تک سامنے نہیں آیا جسے وزن کم کرنے کے لیے استعمال کیا جاسکے۔
پس بیماریوں سے محفوظ رہنے کے لئے ایسے غذائی چارٹ پر عمل کیجیے جس میں مختلف انواع کی سبزیاں ، پھل اور اناج شامل ہو۔