ڈاکٹر رضوان اسد خان۔۔۔۔۔۔
بیگم کا شوہر کیلئے تیار ہونا اور زیب و زینت اختیار کرنا اسلام میں عبادت ہے اور فیمن ازم میں لعنت…
اور کوئی بتا رہا تھا کہ کسی ڈرامے میں اسی چیز کو پروموٹ کیا جا رہا ہے اور بیوی شوہر سے پوچھ رہی ہے کہ میں تمہاری خاطر کیوں میک اپ کروں، اپنی مرضی سے کیوں نہیں؟
میرے جیسا ہو تو کہے کہ چلو ٹھیک ہے! میں اس کے پاس جاتا ہوں جو میری خاطر تیار ہوتی ہے…
لیکن آپ مجھے یہ سمجھائیں کہ ایک مسلمان خاتون فیمنسٹ کیسے ہو سکتی ہے؟
اور ہمارا میڈیا اسلامی جمہوریہ پاکستان میں ہوتے ہوئے الحاد کا راستہ کیوں صاف کر رہا ہے؟
جی ہاں! فیمن ازم اور الحاد کا "چولی” دامن کا ساتھ ہے…
اللہ نے مرد کو قوام بنایا جو ان کے نزدیک عورت پر ظلم ہے… یعنی نعوذبااللہ، اللہ ظالم ہے…!!!
اللہ نے نشوز والی آیت نازل فرمائی جو ان کے نزدیک عورت کا استحصال ہے… یعنی نعوذبااللہ، اللہ عورتوں کے استحصال کا حکم دیتا ہے…!!!
اللہ نے اولاد کو قتل کرنے کو حرام قرار دیا اور انہیں اسقاط حمل کا "حق” چاہیے…یعنی نعوذبااللہ، اللہ کو عورتوں کے حقوق کا علم ہی نہیں…!!!
اللہ نے عورت کا وراثت میں حصہ آدھا رکھا ہے جو ان کے ناانصافی ہے… یعنی نعوذبااللہ، اللہ بے انصاف ہے…!!!
اللہ نے بطور "اولی الامر” شوہر کی مکمل اطاعت کا حکم دیا ہے سوائے منکر کے جو ان کے نزدیک "پیٹری آرکی”( patriarchy) اور "مزوجنی”(misogyny) کی بہترین مثال ہے (نعوذبااللہ)…
تو نتیجہ آخر میں اللہ اور رسول اللہ سے جان چھڑا کر الحاد کی دلدل میں دھنسنا ہی نکلے گا ناں…!!!
ایک تبصرہ برائے “شوہرکیلئے میک اپ کرنا برائی کیوں بن گیا؟”
بالکل درست نکات۔۔۔
عمدہ تحریر