خاتون پارک میں چلتے ہوئے پیٹ درد کی شکار

پیٹ‌ اور معدے کے امراض کا آسان علاج

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

ڈاکٹر آصف محمود جاہ (ستارہ امتیاز)
پیٹ میں ہلکا ہلکا سا در د رہنے لگا۔
کبھی ڈائریا لگ جاتا اور کبھی قبض ہو جاتی۔
اس کی وجہ سے طبیعت میں خاصا چڑچڑا پن پیدا ہو گیا۔
یہ علامات پیٹ کی ایک نفسیاتی گڑ بڑ میں ہوتی ہیں جسے انگریزی میںIrritable Bowel Syndromeکہتے ہیں۔

یہ بیماری 20سے 40سال تک کی عورتوں میں زیادہ ہوتی ہے اور اس عمر کے مرد بھی اس کا شکار ہو سکتے ہیں۔بہت زیادہ فکر کرنے والے اور حساس لوگ آسانی سے اس کا شکار ہو جاتے ہیں۔ بہت زیادہ تفکرات میں گھرے ہوئے لوگ جو ہمیشہ پریشان، ڈیپریشن کا شکار اور فکر مند رہیں وہ پیٹ کی اس بیماری میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔مالی وسائل کی کمی اور ناکامیوں کی صورت میں بھی اس کا احتمال ہو سکتا ہے۔

علامات:
پیٹ میں درد، پیٹ میں ہوا کا بھر جانا اور بھاری پن کا احساس ہونا اور اس کے ساتھ کبھی ڈائریا اور کبھی قبض اس بیماری کی بڑی علامات ہیں۔ اس میں آنتوں کی حرکت بے قاعدہ ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے کبھی ڈائریا ہوتا ہے اور کبھی قبض۔پیٹ میں جلن، بد ہضمی، کھٹے ڈکارآنا، متلی اور قے کا آنا، پیٹ کے اوپری حصے میں درد،بعض اوقات نگلنے میں دشواری وغیرہ بھی ہو سکتی ہے۔

کھانا کھانے سے پیٹ درد میں اضافہ ہوجاتا ہے بھوک لگنا بند ہوجاتی ہے۔ طبیعت بہت چڑچڑی ہو جاتی ہے۔ سر درد رہنے لگتا ہے عموماً ان علامات اور مریض کے ساتھ مکمل انٹرویو سے بیماری کا پتہ چل جاتا ہے۔

تسلی کے لیے ضروری ہے کہ دوسرے ضروری تشخیصی ٹیسٹ بھی کرالئے جائیں تاکہ کسی اور بیماری کے ہونے یا نہ ہونے کا پتہ چل سکے۔

علاج اور بچاﺅ:
پیٹ کی اس نفسیاتی گڑبڑ کا علاج بہت آسان ہے۔ سب سے پہلے یہ تسلی رکھیں کہ اصل میں اس کی نفسیاتی وجہ ہے جس کے ختم ہونے سے بیماری پہ آسانی سے قابو پایا جاسکتا ہے۔ بیماری کے علاج کے لیے مندرجہ ذیل باتوں کو یاد رکھیں:

1۔ اس بات کی اشد ضرورت ہے کہ کھانے پینے کی عادات میں تبدیلی پیدا کی جائے۔ زیادہ مصالحے دار اور چٹ پٹی غذاﺅں سے پرہیز کریں۔ ہمیشہ بھوک رکھ کر کھائیں۔ کھانے میں سبزیوں وغیرہ کا استعمال زیادہ کریں۔

2۔ زیادہ پریشان رہنا چھوڑئیے۔اپنا کام دیانتداری سے کیجئے اور اللہ پہ بھروسہ کیجئے۔ انشاءاللہ آپ کے سب کام خوش اسلوبی سے طے پاجائیں گے۔

3۔اسپغول کا استعمال پیٹ کی بیماریوں کے لیے اکسیر کا درجہ رکھتا ہے۔ صبح سویرے ناشتے میں دہی اور اسپغول کا چھلکا استعمال کریں اس سے آپ کی آنتوں کی حرکت باقاعدہ ہو جائے گی۔

4۔کبھی کبھار زیتون کا تیل یا زیتون کا اچار بھی لے لیا کریں۔ یہ بھی پیٹ کے امراض کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔

5۔ڈائریا ہونے کی صورت میں نمکول اور اسپغول کا چھلکا دہی یا دودھ میں ڈال کر استعمال کریں۔

یہ دوائیں (Purgatives) پاخانے کے جلد اخراج اور قبض دور کرنے کے لیے استعمال ہوتی ہیں۔ اس طرح کی چند دوائیں درج ذیل ہیں:
ڈلکولیکس (Dulcolax، سکی لیکس (Skilax) کے قطرے
ENO فروٹ سالٹ، ڈوفلیک(Duphalac)شربت

مضر اثرات:
زیادہ حساسیت،پاخانے والی جگہ پر جلن یا درد،ڈائریا

احتیاط
ڈلکولیکس درج ذیل صورتوں میں نہ لی جائے:
آنتوں میں رکاوٹ والی بیماریاں
پیٹ میں اچانک اور شدید درد
سوڈا بائی کارب کے ساتھ
خود سے قبض دور کرنے والی دوا کبھی استعمال نہ کریں۔

دوا کی نوعیت اور ضرورت کی اہمیت:
قبض کی شکایت بہت عام ہے۔ زیادہ دیر بیٹھ کر کام کرنا، بہت کم چلنا پھرنا، ورزش سے بے توجہی اور کھانے میں بے اعتدالی اور فضول قسم کی مرغن غذائوں کا استعمال پیٹ پہ خوامخواہ کا بوجھ ڈالتا ہے اور یوں آنتوں کی نارمل حرکات میں رکاوٹ ڈال کر قبض کا سبب بنتا ہے۔ قبض آدمی کو چڑ چڑا، زود رنج، پریشانی اور بیمار کر دیتی ہے۔

جس سے وہ کام بھی نہیں کر سکتا اور قبض کشا گولیوں کی تلاش میں نکلتا ہے جو اگرچہ فوری افاقہ تو دے دیتی ہیں لیکن بندہ پھر ان کا تابع ہو کر رہ جاتا ہے اور ہر دفعہ ان پر گزارہ کرنا پڑتا ہے۔ کیونکہ قبض کشا دوائیں آنتوں کے نارمل کام میں رکاوٹ ڈال دیتی ہیں۔

قبض دور کرنے والی دوائوں کا کم سے کم استعمال ہونا چاہیے۔ اگر آپ کو قبض کی دوا کی ضرورت ہے تو بہتر ہے ڈاکٹر کے مشورہ سے لیں اور ایسی دوا لیں جس کے مضر اثرات کم سے کم ہوں اور وہ مقامی کمپنی کی بنی ہوئی ہو۔

آسان اور متبادل علاج:
اگر آپ قبض کے پرانے مریض ہیں اور اس کے آسان علاج کے لیے کوشاں ہیں تو مندرجہ ذیل آسان تراکیب پر عمل کریں۔ انشاءاللہ افاقہ ہو گا۔

صبح سویرے اٹھتے ہی منہ نہار پانی کے تین یا چار گلاس لیں۔
صبح ناشتے میں تازہ پھلوں کا رس (اورنج وغیرہ) کے علاوہ کچھ نہ لیں۔
صبح شام دودھ میں آملہ ڈال کر لیں۔
امردو کے موسم میں دو تین امرود روزانہ کھائیں۔

سوتے وقت تین چار کھجور کھائیں اور اس کے ساتھ گرم پانی کا ایک گلاس پئیں۔
تازہ سبزیوں اور سلاد کا باقاعدہ استعمال کریں۔

اسپغول کا چھلکا دھی یا دودھ میں ڈال کر استعمال کریں۔
صبح کے وقت زیتون کا تیل ایک چمچ ضرور لیں۔

ناشتہ کے ساتھ یا رات کے کھانے کے بعد ایک یا دو آڑو کھانے سے دنوں میں قبض کی شکایت ختم ہو جاتی ہے۔
رات کے کھانے سے قبل بیل گری Beel Fruit کا استعمال قبض دور کرنے کے لیے بہت مفید ہے۔
طب نبوی: شہد اور سناءمکی دونوں کا استعمال قبض کے لیے نہایت مجرب ہے۔

السر کی بنیادی وجوہات:
جلدی (Hurry)، پریشانی (Worry) اور چٹ پٹے کھانے (Curry) السر کا سبب بنتے ہیں اور اس سے نپٹنے کے لیے نت نئی دوائوں کے پیچھے بھاگنا پڑتا ہے۔ السر کی تکلیف بہت شدید ہوتی ہے۔

اس کے علاج کے لیے مختلف قسم کی دوائیں مختلف برانڈ کے ساتھ دستیاب ہیں۔ اگر ان دوائوں کو ڈاکٹر کے مشورہ سے صحیح طریقے سے استعمال کیا جائے تو ان کا ضرور اثر ہوتا ہے۔ مگر دوائیں استعمال کرنے سے پہلے ضروری ہے کہ السر پیدا کرنے والے تمام عناصر کا جائزہ لیا جائے۔ اگر ان عناصر کو دور کر دیا جائے تو دوائوں کی بالکل ضرورت نہیں رہتی۔

لیکن دوا لینا اگر ضروری ہو تو ڈاکٹر کے مشورہ سے مقامی کمپنی کی سستی دوا استعمال کریں۔

پیٹ کے السر کے لیے دوائوں کا استعمال
معدہ میں جلن اور السر دور کرنے کے لیے کئی قسم کی ادویات استعمال کی جاتی ہیں۔ اس طرح کی چند مشہور دوائیں درج ذیل ہیں۔
السی میٹ (Ulcemet) السانک (Ulsanic)

مضر اثرات:
ڈائریا، قبض،اونگھ، تھکاوٹ، جلد پر دانے
خون کے سفید خلیوں میں کمی،گردوں کی خرابی

احتیاط :
مندرجہ ذیل صورتوں میں استعمال نہ کریں۔
(i) دوران حمل (ii) گردوں کی خرابی
السر کے لیے دوائیں استعمال کرتے وقت درد دور کرنے والی دوائیں خصوصاً اسپرین کبھی استعمال نہ کریں۔
السر کی دوا کھانا کھانے سے ایک گھنٹہ پہلے اور وقت پر استعمال کریں۔

آسان اور متبادل علاج:
جیسا کہ پہلے بتایا گیا ہے کہ السر زیادہ تر جلدی پریشان ہونے والے متفکر، حساس اور چٹ پٹی غذا کھانے کے شوقین لوگوں کو زیادہ متاثر کرتا ہے اور ان عناصر سے السر کی تکلیف میں اضافہ ہوتا ہے۔ اس لیے السر کے علاج کے لیے سب سے پہلی اور اہم ضرورت ان عناصر پر قابو پانا ہے۔ بغیر دوائوں کے السر کے علاج کے لیے مندرجہ ذیل آسان ہدایات پر عمل کریں۔

سب سے پہلے زندگی میں ٹھہرائو پیدا کریں۔ ہر کام تحمل سے کریں۔ سوچ سمجھ کر فیصلے کریں۔ ہر کام شروع کرنے سے پہلے اس کے تمام پہلوئوں پر غور کریں اور کسی بھی حالت میں اپنا فوری ردعمل نہ دکھائیں۔ مثبت سوچ اپنائیں۔

سادہ طرز زندگی اپنائیں۔ سادہ اور متوازن غذا کھائیں۔ بھوک رکھ کر کھانا کھائیں۔
لال مرچ سے مکمل پرہیز کریں۔

صبح شام دودھ یا دہی یا شربت میں اسپغول کا چھلکا ملا کر استعمال کریں۔
صبح شام ایک چمچہ شہد اور دو چمچ زیتون کا تیل ملا کر استعمال کریں۔

زیادہ گھی اور تیل والی تلی ہوئی اشیاءسے پرہیز کریں۔
زیادہ تیز چائے، کافی اور کولا ڈرنکس سے پرہیز کریں۔

معدے کے السر کے مریض، دن میں دو یا تین مرتبہ دو عدد کیلے کھا کر دودھ کا گلاس نوش فرمائیں۔ مرض میں فوری افاقہ ہو گا۔
معدہ کے السر کے حامل افراد کے لیے لائم جوس مفید ثابت ہوتا ہے۔

بکری کا تازہ دودھ السر کے مریضوں کے لیے شافی غذا ہے، دن رات کم از کم تین بار نوش کیا جائے۔

آنتوں کے السر کے مریضوں کے لیے قدرت نے گوبھی میں شفا رکھی ہے۔ گوبھی کا جوس دن میں مختلف وقفوں میں پینے سے شفا ملتی ہے۔


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں