خیبرپختونخوا عوامی نیشنل پارٹی مظاہرہ

خیبرپختونخوا:عوامی نیشنل پارٹی کیطرف سے سول نافرمانی کےاشارے

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

ارشداللہ۔۔۔۔۔۔
عوامی نیشنل پارٹی نے صوبہ خیبر پختونخوا کے طول عرض میں مہنگائی، بے روزگاری اور حکومت کے خلاف بڑے پیمانے پراحتجاجی مظاہرے کئے۔یہ مظاہرے اے این پی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان کی اپیل پر کئے گئے۔ مظاہروں میں اے این پی کی مرکزی اور صوبائی قیادت شریک ہوئی۔

عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی نے چارسدہ،صوبائی صدر ایمل ولی خان نے ضلع صوابی و مہمند،پارٹی کے مرکزی نائب صدر و سابق وزیر اعلی امیر حیدر ہوتی نے مردان،پارٹی کے مرکزی ترجمان سابق سینیٹر زاہد خان نے سوات،حاجی غلام احمد بلور نے پشاور،صوبائی نائب صدر شازیہ اورنگزیب نے ایبٹ آباد،صوبائی نائب صدر شاہی خان شیرانی نے جنوبی وزیرستان وانا میں مظاہروں کی قیادت کی۔

مظاہرے صوبے کے ہر ضلع میں کئے گئے جبکہ حال ہی میں ضم ہونے والے فاٹا کے ہر ضلع میں بھی مظاہرے منعقد کئے گئے۔ مظاہروں کی کوریج کرنے والے مقامی صحافیوں کے بقول عوامی نیشنل پارٹی نے الیکشن کے بعد پہلی بار اپنے کارکنان کو متحرک کردیا ہے جو ائندہ احتجاجی تحریک کا نقطہ آغاز ہے۔پشاور،چارسدہ، صوابی سمیت ہر مظاہرے میں کثیر تعداد میں کارکنان شریک ہوئے اور کافی گرم جوشی رہی۔

مظاہروں میں اے این پی کی قیادت نے مرکزی و صوبائی حکومت پر کھل کر تنقید کی۔ پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی نے کہا کہ مہنگائی کی وجہ سے غریبوں کے چولہے ٹھنڈے پڑ چکے ہیں اور غریب دو وقت کی روٹی کو بھی ترس گیا ہے،جس انداز میں حکومت چل رہی ہے اس سے متوسط طبقہ ختم ہو رہا ہے اور جس دن یہ طبقہ ختم ہوا ملک میں تباہ کن انقلاب آئے گاجسے روکنا کسی کے بس میں نہیں ہوگا۔

انھوں نے کہا کہ ماضی کے حکومتوں پر تنقید کے نشتر چلانے والے قوم کو جواب دے کہ 10 ماہ میں کتنا قرضہ لیا؟ حکومت کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے غریب دو وقت کی روٹی کو ترس گیا ہے۔بھوک قانونی وغیر قانونی کی تشریح بھلا دیتی ہے۔انھوں نے مطالبہ کیاکہ غریبوں کے ٹیکس اور خون پسینے کی کمائی سے فوج ظفر موج کے ہمراہ عمرے کا حساب دیا جائے۔

انھوں نے کہا کہ حکومت کے خلاف ال پارٹیز کانفرنس کا فیصلہ اگر اتفاق رائے سے نہ ہوا تو اے این پی حکومت کے خلاف اکیلے میدان میں اتر کر تحریک چلائے گی۔

دوسری طرف پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے ضلع صوابی و مہمند میں مظاہروں سے خطاب کرتے ہوئے مستقبل قریب میں سول نافرمانی کی تحریک شروع کرنے کا عندیہ دیا انھوں نے کہا کہ اگر پختونوں کا جائز حق تسلیم نہیں کیا گیا تو اسلام اباد کو جام کرنے کے ساتھ ساتھ یوٹیلیٹی بلز جلائے جائیں گے۔ ان کے بقول “کٹھ پتلی وزیر اعظم نے ایک کروڑ نوکریوں کا جھانسہ دے کر ہزاروں لوگوں کو بے روزگار کردیا۔

دوسری طرف صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے اے این پی کی قیادت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس سے بڑی تبدیلی کیا ہوسکتی ہے کہ اسفندیار ولی ہماری حکومت میں چارسدہ میں کھلے عام جلسے کررہے ہیں، ہمارے دور میں امن ایا ہے اس لئے اسفندیار ولی کھلے عام جلسے اور جلوس نکال رہے ہے اور خیبر پختونخوا میں نظر آرہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ ان لوگوں نے پختونوں کو بیچ کر مال بنایا،ان کے دور میں کلاس4کی نوکریاں بھی فروخت ہوئی تھیں۔ جبکہ ‏ترقیاتی ٹھیکےسرعام فروخت ہو رہےتھے، انھوں نے کہا کہ اے این پی کے دور میں پختون خوار ہورہے تھے اور دہشت گردی کے باعث ان کی زندگیاں عذاب بنی ہوئی تھی۔ انھوں نے اے این پی کے مظاہروں کو ناکام مظاہرے قرار دیا۔

سیاسی تجزیہ نگاروں کے مطابق ایسے وقت میں جب صوبے میں ضم ہونے والے فاٹا میں صوبائی اسمبلی کے الیکشن ہونے جارہے ہے اے این پی الیکشن میں کامیابی کے لئے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہی ہے۔ ان ضم ہونے والے اضلاع میں اے این پی جیت کے لئے پرعزم ہے اور مہم چلانے میں مصروف ہے۔

پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان کا ضم ہونے والے ضلع مہمند میں احتجاجی مظاہرے کی قیادت اس سلسلے کی کڑی ہے۔اے این پی ان علاقوں میں پختونوں کی بے چینی کو کیش کرنے کی کوشش کررہی ہے اور اسے ووٹ میں بدل رہی ہے۔

اگر ذرا گہرائی سے جائزہ لیا جائے تو شروع میں پی ٹی ایم کے خلاف اے این پی کا لہجہ سخت تھا کیونکہ اسے اپنی سیاست کی فکر تھی اب الیکشن کے ہنگام وہ لہجہ بدل کر ووٹ بٹورنے کی کوشش کررہی ہے۔

ان مظاہروں کا دوسرا مقصد حکومت کے خلاف تحریک چلانے کے لیے اپنی کارکنان کو متحرک بھی کرنا ہے تاکہ ایک طرف صوبے میں گیپ کو کور کیا جائے اور دوسری طرف حکومت پر دبائو بھی بڑھایا جائے۔


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں