ایک انوکھی کہانی لکھنے والا

سوری! مجھے انھیں مارنا پڑا

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

مترجم: ضیغم قدیر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(پس منظر:-ٹیچر کلاس میں داخل ہوتے ہی بچوں کو ایک شارٹ سٹوری لکھنے کا کہتا ہے عبداللہ بھی سٹوری لکھنا شروع کردیتا ہے کہانی لکھ کر سب ٹیچر کو جمع کروادیتے ہیں ٹیچر سب سے پہلی کہانی جو عبداللہ ہی کی ہوتی ہے اسکو پڑھنا شروع کرتا ہے۔)

ایک گاؤں میں ایک لنگڑا اور ایک اندھا شخص رہتا تھا۔ دونوں کے گاؤں والے ان کی اس معذوری کا بھرپور مذاق اڑاتے تھے اور ان کی ہر ممکن حد تک تضحیک کرتے تھے۔ آخر کار ایک دن دونوں نے اس بات سے تنگ آکر فیصلہ کیا کہ وہ گاؤں چھوڑ کر جنگل میں چلے جائیں گے۔

طے یہ پایا کہ اندھا شخص لنگڑے کو کندھے پہ اٹھاۓ گا جس کے بدلے میں لنگڑا اندھے کو راستہ بتاۓ گا۔ سفر کا آغاز ہوا،یونہی ایک دوسرے کی مدد کرتے کرتے آخر کار وہ دونوں جنگل میں پہنچ گئے۔ اور وہاں اندھے شخص نے لنگڑے کو اپنے کاندھوں سے اتارا اور دونوں ایک درخت کے نیچے بیٹھ گئے۔ اور۔۔۔۔۔

(ٹیچر کہانی پڑھنا چھوڑ کر عبداللہ کو کلاس کے سامنے بلاتا ہے اور اس کی طرف غصے سے دیکھتے ہوۓ بولتا ہے)

عبداللہ یہ کیا بیہودگی ہے؟ اتنی اچھی کہانی اتنی جلدی ختم کردی….! اس کہانی کا اینڈ پڑھ کر سناؤ اور اتنی جلدی ختم کرنے کی وجہ بھی۔
(عبداللہ کہانی پڑھنا شروع کرتا ہے)

”جونہی اندھے شخص نے لنگڑے کو کندھوں سے اتارا اور وہ درخت کے نیچے بیٹھا تو اچانک سے ایک طرف سے شیر آگیا۔ اب صورتحال کچھ یوں تھی کہ لنگڑا شخص بھاگ نہیں سکتا تھا اور اندھے شخص کو بھاگتے ہوۓ راہنمائی دینے والا کوئی نا تھا سو وہ دونوں اپنی جگہ پہ خوف سے جم گئے اور شیر نے ان دونوں کو کھا لیا“
(عبداللہ کندھے اچکاتے ہوۓ چپ ہوتا ہے)

یہ کیا تھا؟ ٹیچر نے پوچھا۔
” سوری سر گھنٹی بج چکی تھی اور میرے پاس ٹائم نا تھا سو آخری حل میرے ذہن میں یہی آیا تھا۔“ عبداللہ نے جواب دیا۔

یہ سن کر ٹیچر ہنس ہنس کہ دہرا ہوگیا۔ اور بچے کی تخلیقی صلاحیت کو داد دئیے بنا رہ نا پایا۔
(پردہ گرتا ہے)


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں