اسدعمرپارٹی کی اندرونی سیاست سے دلبرداشتہ،سیاست کو خیرباد کہنے کیلئے مشاورت شروع

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی اور سابق وزیرخزانہ اسد عمر پارٹی کی اندرونی سیاست سے دلبرداشتہ ہوگئے، سیاست کو خیرباد کہنے کیلئے ساتھیوں سے مشاورت شروع کردی۔

انہوں نے کہا کہ چاہتا ہوں کہ اسمبلی رکنیت چھوڑ دوں،میری فیملی بھی سیاست سے نالاں ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق وزیرخزانہ اسد عمر نے وزارت خزانہ کے بعد سیاست کو بھی خیرباد کہنے کیلئے قریبی دوستوں سے مشاورت شروع کردی ہے۔

بتایا گیا ہے کہ اسد عمر پارٹی کی اندرونی سیاست سے دلبرداشتہ ہیں۔سابق وزیرخزانہ اسد عمر نے قریبی دوستوں کو کہا کہ چاہتا ہوں کہ اسمبلی رکنیت سے استعفیٰ دوں، میری فیملی بھی سیاست سے نالاں ہے۔انہوں نے کہا کہ زیادہ وقت کراچی میں گزاروں گا۔

لیکن اسد عمر کے دوستوں نے انہیں اسمبلی کی رکنیت نہ چھوڑنے کا مشورہ دے دیا ہے۔ واضح رہے وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ میں ناقص کارکردگی کی بنیاد پر بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ کردی ہے۔

وزیرخزنہ اسد عمر نے اپنی وزارت چھوڑنے کا اعلان کیا اور آئندہ بغیر کسی وزارت کے پارٹی کی سپورٹ جاری رکھنے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔ اسد عمر کے استعفے کے ساتھ ہی وزارتوں میں تبدیلیوں کا سیلاب کھڑا ہوگیا۔ وزیراطلاعات فواد چودھری کو سینئیر پارٹی رہنماؤں اور ایم ڈی پی ٹی وی پرتنقید سمیت ملازمین کے مظاہرے میں آمد پارٹی قیادت کو اچھی نہیں لگی، جس پر فواد چودھری کیلئے کڑے دن شروع ہوگئے تھے۔

اس سے فواد چودھری بھی آگاہ تھے کہ ان کی وزارت تبدیل کردی جائے گی لیکن فواد چودھری نے کوشش بھی کی کہ ان کی وزارت بچ جائے۔ تاہم وزیراعظم عمران خان نے فواد چودھری کو ان کی خواہش کے مطابق نئی وزارت دی ہے۔

وزیراعظم نے اعظم سواتی کی خالی وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چودھری کو دے دی ہے۔ فواد چودھری نے وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا مطالبہ کیا تھا۔

اسی طرح وزیراعظم نے اعظم سواتی کی کابینہ میں واپسی کا فیصلہ بھی ایک ماہ پہلے کرلیا گیا تھا۔ جس کے تحت وزیراعظم ان پارلیمانی کی وزارت میں ایڈجسٹ کردیا ہے۔ جبکہ وزیرپارلیمانی امور اعجاز شاہ کو وزارت داخلہ کا قلمدان سونپ دیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم نے گزشتہ روز فردوس عاشق اعوان کو فون کرکے نئی ذمہ داری سے خود آگاہ کیا۔

وزیراعظم نے فردوس عاشق اعوان کو وزارت اطلاعات سونپنے کا فیصلہ ایک ماہ پہلے کرلیا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیرمملکت داخلہ شہریار آفریدی اختیارات کے باوجود متاثر کن کارکردگی نہ دکھا سکے۔ اسی طرح اعجاز شاہ، حفیظ شیخ اوراعظم سواتی کو وزارتیں دینے کا فیصلہ مشاورت کے بعد کیا گیا۔

ڈاکٹرظفر اللہ مرزا کو انکی مہارت کی بنیاد پر وزارت صحت میں بطور معاون آزمانے کافیصلہ کیا گیا۔ وزیراعظم نے عامرکیانی کو ادویات کی قیمتوں میں اضافے پر ناراضگی کا پیغام پہنچایا۔ جس پر انہیں وزارت سے ہاتھ دھونا پڑا۔ غلام سرورخان کو گیس بلوں پرسخت دباؤ کے باعث تبدیل کیا گیا۔


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں