اسلام فوبیا اب دہشت گردی میں تبدیل ہوچکا ہے: رجب طیب ایردوان

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

ترک صدر طیب ایردوان کا کہنا ہے کہ کرائسٹ چرچ حملہ مسلمان مخالف کارروائی ہے، اسلامو فوبیا اب حد سے بڑھ کر دہشت گردی اور قتل عام میں تبدیل ہو گیا ہے۔ مساجد پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ دنیا اسلامو فوبیا نہ صرف دیکھتی رہی بلکہ حوصلہ افزائی بھی کی۔ عالمی برادری خصوصاً مغربی ممالک اسلام فوبیاکے خلاف مؤثر اقدامات کریں۔

اپنے پہلے ٹویٹ میں طیب ایردوان نے کہا: ”میں نیوزی لینڈ کی النور مسجد اور مسلم عبادت گاروں پر دہشت گردانہ حملے کی سختی سے مذمت کرتا ہوں۔ اللہ تعالی شہدا پر رحمت نازل فرمائے اور زخمیوں کو جلد صحتیابی سے نوازے۔ ”

دوسرے ٹویٹ میں انھوں نے کہا: ”اپنے ملک کی طرف سے میں مسلم دنیا اور نیوزی لینڈ کے عوام سے اظہار تعزیت کرتا ہوں، جنھیں اس قابل مذمت دہشت گردانہ کارروائی میں نشانہ بنایا گیا ہے۔ یہ بڑھتے ہوئے اسلامو فوبیا اور نسل پرستی کی تازہ ترین مثال ہے۔”

خیال رہے کہ نیوزی لینڈکےشہرکرائسٹ چرچ میں 2مساجد میں مسلح افراد نےنمازیوں پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں اب تک 49 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔

دریں اثنا ترکی نے نیوزی لینڈ میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔ ترکی کی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی دو مساجد میں ہونے والے دہشت گردی کے حملے میں بڑی تعداد میں مسلمان شہید اور زخمی ہوئے ہیں ترکی کو اس پر شدید دکھ پہنچا ہے۔ ترکی اس خونخوار دہشت گردی کے واقعے کی شدید مذمت کرتا ہے اور اس دہشت گردی کے واقعے میں شہید ہونے والے افرادکے لواحقین اور نیوزی لینڈ کی عوام سے تعزیت کا اظہار کرتا ہے۔

جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا کہ ترکی کو اس بات کا پختہ یقین ہے کہ حکومتِ نیوزی لینڈ اسلامی فوبیا میں مبتلا افراد کی جانب سے کیے جانے والے اس حملے کی تحقیقات مؤثر طریقے سے جاری رکھے گی اور اس میں ملوث تمام افراد کو عدلیہ کے روبرو پیش کرنے میں اپنا کردار ادا کرے گی۔ اعلامیے میں کہا گیا کہ حکومتِ ترکی نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈاایرڈرن کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے پر مطمئن ہے۔


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں