ترجمان پاک فوج میجر جنرل آصف غفور نے بھارت کو چیلنج کیا ہے کہ آئے اور 21 منٹ تک پاکستان کی فضائی حدود میں رہ کر دکھائے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ پچھلے چند دنوں سے پاکستان اور بھارت کے درمیان حالات میں کشیدگی چل رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بیوقوف دوست سے عقل مند دشمن بہتر ہوتا ہے، ہماری بدقسمتی یہ ہے کہ ہمارا ہمسایہ بھارت دشمنی میں بھی بے وقوفی اور جھوٹ کا سہارا لیتا ہے، آئیں 21 منٹ تک پاکستان کی فضائی حدود میں رہ کر دکھائیں۔
ان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے کہا تھا کہ حملہ کیا تو جواب کا سوچیں گے نہیں جواب دیں گے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ 14 فروری کے بعد جب ٹینشن بڑھی تو وہ لوگ پیٹرولنگ کرتے ہیں، کمبٹ ایئر پیٹرولنگ ہر وقت فضا میں رہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 14 فروری کے بعد سے کیپ مشن فضاء میں ہیں، پیشہ وارانہ کام چلتے رہتے ہیں۔
ترجمان پاک فوج نے کہا کہ ان کی فارمیشن چار سے پانچ ناٹیکل میل اندر آئی جنھیں پاکستان ایئر فورس نے چیلنج کیا، بھارتی طیاروں نے جاتے ہوئے پے لوڈ ڈراپ کیا ، ان کے چار بم جبہ کے مقام پر گرے۔
ان کا کہنا تھا کہ رات کو ہمارا کمبٹ فارمیشن قریب تھا جب سیالکوٹ میں پہلی بار بھارتی طیارے ریڈار پر آئے، ہماری فورس نے انہیں چیلنج کیا لیکن وہ قریب نہیں آئے اور اپنی حدود میں رہے۔
میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ ایک بھارتی فارمیشن اوکاڑہ بہاولپور سیکٹر میں ریڈار نے نوٹ کی، اگر یہ ہماری کسی بھی ملٹری پوزیشن پر اسٹرائیک کرتے تو ایئرفورس کی فائٹ ہوتی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اگر یہ مورچے پر اٹیک کرتے تو فوج اور ایئرفورس تیار ہے، اگر آرمی کی پوسٹ پر اسٹرائیک ہوتی تو یونیفارم اہلکاروں کی شہادت ہوتی لیکن ان کا مقصد سویلین کو نشانہ بنایا تھا تاکہ وہ دعویٰ کرسکیں کہ انہوں نے دہشتگرد کیمپوں پر حملہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ انھیں لائن آف کنٹرول کی طرف آتے ہوئے اور واپس جاتے ہوئے 4 منٹ لگے، اگر ایل او سی پر اسٹرائیک کرتے تو فضائیہ کی فائٹ ہوتی ہے جو نہیں ہوئی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ میں نے آپ صحافیوں کو یہاں اس لیے بلایا تھا کہ میں آپ لوگوں کو اپنے ساتھ جائے وقوعہ پر لے جاؤں لیکن بدقسمتی سے خراب موسم کے باعث میں صحافیوں کو وہاں نہ لے جا سکا۔
انہوں نے کہا کہ مقامی میڈیا کے کچھ لوگ وہاں پہنچے اور انہوں نے دکھایا کہ وہاں پر تو ایک اینٹ بھی نہیں ہے۔
میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ کہ بھارت نے 350 سے زائد دہشت گردوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا لیکن میں کہتا ہوں کہ کوئی ایک اینٹ بھی نہیں ٹوٹی، اگر وہاں کوئی عمارت ہوتی یا 10 لوگ بھی مرے ہوتے تو وہاں ملبہ ہوتا، لاشیں ہوتی، خون ہوتا لیکن جھوٹ کے کوئی پاؤں نہیں ہوتے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے پہلے بھی بھارت کے جھوٹ کو بے نقاب کیا اور آئندہ بھی کریں گے اور ہم بھارت کے جھوٹ کا جواب سچ سے دیں گے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ جس جگہ بھارتی فوج نے حملے کا دعویٰ کیا وہ جگہ سب کے لیے کھلی ہے، تمام سفیروں،فوجی اتاشیوں کے لیے جگہ کھلی ہے، پاکستان میں موجود اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین کے گروپ کے لیے بھی جگہ کھلی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کے سویلین یا فوجی نمائندے بھی آئیں اور آ کر دیکھیں اور اپنے وزیر اعظم کو حقیقت سے آگاہ کریں۔
ترجمان پاک فوج نے کہا کہ ہم بھارت کی طرح غیر جمہوری ملک نہیں بلکہ ایک جمہوری ملک ہیں اور پوری قوم اور سیاسی جماعتیں یکجا ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے حملہ نہیں در اندازی کی اور اب ہماری باری ہے، پہلے بھی کہا تھا کہ بھارت ہمیں کبھی سرپرائز نہیں کر سکتا لیکن ہم بھارت کو سرپزائر کر سکتے ہیں، ہمارا جواب مختلف ہو گا، وقت اور جگہ کا تعین ہم خود کریں گے اور بھارت ہمارے سرپرائز کا انتظار کرے۔
میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ وزیراعظم نے نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول اتھارٹی کا اجلاس طلب کیا ہے اور مجھے اس کی اہمیت بتانے کی ضرورت نہیں ہے۔