دس سالہ بچے کا حیران کن قصہ

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

سعدیہ ارشد ۔۔۔۔۔۔۔
آج مجھے میرے بیٹے نے بہت خوشی دی۔ وہ کراچی کے ایک انگلش میڈیم سکول میں چوتھے گریڈ کا طالب علم ہے۔

میں سمجھتی تھی کہ ہم اپنے بچوں کے آگے قرآن مجید پڑھتے ہیں، حدیث پڑھتے ہیں، دروس قرآن میں لے کر جاتے ہیں، یہ چھوٹے بچے ہیں، انھیں کچھ سمجھ نہیں آتی ہوگی، بس! صرف سنتے ہیں، اس پر غوروفکر نہیں کرتے ہوں گے، اپنے ایمانیات کا حصہ نہیں بناتے ہوں گے مگر آج ایک ایسا واقعہ ہوا کہ میں نے اپنے دس سالہ بیٹے پر فخر محسوس کیا۔

دراصل چند روز پہلے میرے بیٹے کو ٹا ئی فائیڈ ہوا، میں اسے ساتھ لے کرہسپتال گئی، رش بہت تھا۔ ہم باری کا انتظار کررہے تھے۔ بیٹا بخار کی وجہ سے بےچین تھا اور رو رہا تھا۔ میں نے اسے کہاکہ ہسپتال کی دیواروں پر جتنے بھی پوسٹرز اور سٹکرز لگے ہوئے ہیں، وہ پڑھ کر مجھے سنائو۔ وہ مجھے پڑھ کر سنانے لگا۔ ایک جگہ لکھا ہوا تھا:
“غوث اعظم دست گیر”

مجھ سے پوچھنے لگا:” مما ! دست گیر کا کیا مطلب ہوتا ہے؟”
میرے جواب دینے سے پہلے ہی ہم سے دونشست دور بیٹھا ایک آدمی بول اٹھا:”مدد کرنے والا ،آپ کی مراد پوری کرنے والا”
بیٹانے فوراً استفسار کیا:”انکل! تو اللہ تعالی نہیں کرتا کیا مدد اور مراد پوری؟”
وہ انکل کہنے لگے:” اللہ مدد کرتا ہے مگر جیسے آپ کو کچھ چاہیے تو آپ کبھی اپنی مما کے بجاۓ پاپا کو کہتے ہو کہ پاپا! مما کو بول دیں، مجھے فلاں چیز چاہئے”۔۔۔

میرا بیٹا ایک دم ہنسا، کہنے لگا:”انکل! مما تو ایسے کبھی نہیں دیتیں، کہتی ہیں اگر آپ مجھ سے براہ راست کہتے، پاپا کو بیچ میں نہ لاتے تو مجھے اچھا لگتا کہ میرا بیٹا اپنی مما سے اتنا قریب ہے ۔۔”
انکل نے میرے بیٹے سے کہا کہ مگر بیٹا بعض دفعہ سامنے والا شخص ہم سے زیادہ عبادت گزار،متقی ہوتا ہے، اس کی بات جلدی سنی جاتی ہے”۔

بیٹے نے کہا:”انکل!ہم کیوں نہیں زیادہ عبادت گزار اور زیادہ متقی بن جاتے! کیا ہم کو عبادت گزار اور متقی بننا منع ہے، اور اللہ تو ایک مما کے بجاۓ ستر مما جتنی محبت کرتا ہے تو وہ زیادہ اچھے سے سنے گا۔۔۔”
انکل زچ ہو گۓ ۔۔۔۔۔
اور
مجھے مزہ آ رہا تھا۔۔۔۔

انکل کہنے لگے:” آپ کون ہو بیٹا؟”
اسی اثنا میں بیٹے نے مجھے مخاطب کیا اور کہا:
“مما آپ تو کہتی ہو ہم مسلمان ہیں مگر یہ انکل ہم کو مسلمان نہیں سمجھ رہے”۔

پھر میرے بیٹے نے اچانک کہا:”انکل! انکل!! ہم جماعت اسلامی والے ہیں۔۔۔”
انکل شرمندہ ہو گۓ اور میرے بیٹے کو کہنے لگے:” نہیں بیٹا! ایسی بات نہیں ۔۔”
اور میرے بیٹےسے پوچھنے لگے کہ آپ کو کیا ہوا؟ کہاں درد ہے؟؟
اور میں بہت دیر تک یہی سوچتی رہی کہ
ہم اپنے بچوں کو شروع دن سے غیرمحسوس انداز میں بھی تربیت کریں، ان کے لئے صرف ماحول اچھا بنادیں تو وہ اس کا اثر ضرور لیں گے۔ جیسا ماحول فراہم کریں گے، وہ ویسا ہی بنیں گے۔
بات تو صرف احساس کی ہے!!


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں