بشریٰ نواز۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہمارے دانت ہماری شخصیت کاپتا دیتے ہیں۔ صاف،سفید دانت دیکھ کر سامنے والے انسان کے بارے میں اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ یہ کتنا صفائی پسند ہے۔ سفید چمکتے دانت کسے پسند نہیں مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ بہت سے لوگ اس طرف سے غفلت برتتے ہیں۔ بعض لوگ کبھی کبھار دانت صاف کر کے سمجھتے ہیں کہ فرض پورا ہوگیا۔
انسان کی صحت اور دانتوں کا گہرا ساتھ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بہت سی بیماریو ں کے جراثیم منہ کے ذریعے جسم میں داخل ہوجاتے ہیں۔ اللہ نے ہمارے منہ میں بتیس دانت پیدا فرمائے ہیں جو انسان کے لئے جراثیم کے خلاف ڈھال بن جاتے ہیں۔ جب مختلف بیماریوں کے ذریعے یہ ڈھال کمزور ہو جاۓ تو انسان امراض قلب، گردے کے مرض حتی کہ ذہنی بیماریوں کا شکار بھی ہوجاتے ہیں۔
دانت ہمارے نظام ہاضمہ کا اہم جزو ہیں۔ وجہ یہ ہے کہ جب ہم غذ ا کو چبانا شروع کردیتے ہیں تو عمل ہاضمہ کا آغاز ہو جاتا ہے لہذا انسان کے دانت صحت مند نہ ہوں تو پیٹ کی بہت سی بیماریوں کا شکار بھی بن سکتا ہے۔ سائنس دان جان چکے ہیں کہ ہمارے دانتوں کے اردگرد جراثیموں نے منتقل ٹھکانا بنارکھا ہے۔
دانت صاف نہ کرنے کا ایک نتیجہ یہ ہے کہ جراثیم مسوڑھوں کے ٹشوز کو کمزور کر ڈالتے ہیں۔ جو لوگ بر ش کرنے سے کترا تے ہیں ان کے دانتوں پر آہستہ آہستہ زرد رنگ کی تہ جم جاتی ہے۔ یہ تہہ دانتوں پر جراثیم کے چمٹنے کی وجہ سے بنتی ہے۔ اس تہہ کو plaqe کہتے ہیں۔ دانتوں پہ plaqe کا بننا خطر ناک ہے۔ ان کی وجہ سے دانتوں میں سوراخ بن جاتے ہیں یہی خطر ناک بات ہے۔
غرض مسوڑوں میں۔ Plaqe کا بننا دانتوں کے پورے نظام کو ہلا ڈالتا ہے۔ دانت صحت مند ہوں تو انسان بھی صحت مند رہتا ہے۔ آپ سب بھی اپنے دانتوں کی حفاظت کریں، مندرجہ ذیل خصوصی تدابیر سے :
غذائیت بھری غذا استعمال کریں مثال کے طور پر گآجر،کھیرا، سلاد کا استعمال زیادہ کریں۔ فاسٹ فوڈ اور مشروبات سے پرہیز کریں، دن میں دو بار برش کریں، معیاری ٹوتھ پیسٹ استعمال کریں۔ بہتر ہے کہ سال میں دو بار اپنے دانتوں کا معائنہ کرواتے رہیں۔ یاد رکھیے اگر آپ آخری سانس تک اپنے دانتوں کو ساتھ رکھنا چاہتے ہیں تو ان کی ضروری دیکھ بھال کیجیےٙ۔