صبح جلد اٹھنے والے افراد کو ذہنی صحت کے مسائل کا رات گئے تک جاگنے والوں کے مقابلے میں کم سامنا ہوتا ہے۔دوسرے الفاظ میں رات دیر تک جاگنے والے نفسیاتی امراض کا شکار ہوجاتے ہیں یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
یونیورسٹی آف ایکسٹر میڈیکل اسکول کی تحقیق میں بتایا گیا کہ صبح جلد اٹھنے کی عادت ڈپریشن کا خطرہ کم کرتی ہے جبکہ ایسے افراد عام طور پر زیادہ خوش باش فطرت کے حامل ہوتے ہیں۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ صبح جلد جاگنے والوں میں ڈپریشن کی علامات کا خطرہ 35 فیصد تک کم ہوتا ہے تاہم اس کا انحصار جینز پر بھی ہوتا ہے۔
رات گئے تک جاگنے والوں کے لیے اس تحقیق میں اچھی خبر یہ ہے کہ ایسے افراد زیادہ ذہین ہوسکتے ہیں تاہم اس کی ممکنہ وہ دیر تک جاگتے ہوئے مطالعہ کرنے کی عادت ہوسکتی ہے۔
اس تحقیق کے دوران 327 ایسے نئے جینیاتی رینج دریافت کیے گئے جو کسی فرد کے صبح جلد اٹھنے یا رات گئے سونے کا تعین کرتے ہیں۔
محققین نے یہ بھی پہلی بار دریافت کیا کہ ان دونوں اقسام کے افراد کیفین کو بھی مختلف انداز سے جسم کا حصہ بنتے ہیں، یعنی صبح کی پہلی چائے یا کافی رات گئے تک جاگنے والوں کے جسمانی نظام میں زیادہ دیر تک رہ انہیں رات گئے تک جاگنے پر مجبور کرتی ہے۔
یہ پہلی جینیاتی تحقیق ہے جس میں دریافت کیا گیا کہ رات گئے تک جاگنے والے کا جینز رکھنے والے افراد ڈپریشن کے خطرے کا زیادہ شکار ہوتے ہیں۔
محققین کا کہنا تھا کہ بڑے پیمانے پر کی جانے والی اس تحقیق سے مضبوط شواہد ملتے ہیں کہ رات گئے تک جاگنے والے ذہنی صحت کے مسائل کا زیادہ سامنا ہوسکتا ہے، تاہم اس تعلق کو مکمل طور پر سمجھنے کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
انہوں نے بتایا کہ رات گئے تک جاگنے والے افراد کو اپنی ملازمتوں اور روزمرہ کے امور کے لیے اکثر جلد اٹھنا پڑتا ہے اور جسم کی قدرتی گھڑی سے مسلسل لڑنا ذہنی صحت پر منفی اثرات مرتب کرسکتا ہے۔
اس تحقیق کے دوراھ ساڑھے 4 لاکھ کے قریب افراد کے جینیاتی ڈیٹابیس کا تجزیہ کیا گیا۔
اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل نیچر کیمونیکشنز میں شائع ہوئے۔