چناں قلعے کی تاریخی فتح

معرکہ چناں قلعے کی تاریخی فتح اور پاک ترک محبت کے تذکرے

·

سفارت خانہ جمہوریہ ترکیہ میں معرکہ چناں قلعے کی تاریخی فتح کا دن روایتی جوش و خروش سے منایا گیا۔ اس موقع پر منعقدہ تقریب میں جمہوریہ ترکیہ کے سفیر ڈاکٹر عرفان نذیر اوغلو، شمالی قبرص کے سفیر دلشاد شینول کے علاوہ ممتاز پاکستانی دانشوروں اور ادیبوں نے شرکت کی۔

جمہوریہ ترکیہ کے سفیر ڈاکٹر عرفان نذیر اوغلو نے اس موقع پر کہا کہ چناں قلعے کی جنگ کے موقع پر برصغیر کے مسلمانوں نے ترکیہ کے ساتھ جس جوش و جذبے کے ساتھ تعاون کیا، دنیا کی تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی۔ یہی وجہ ہے کہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ پاکستانی اور ترک دو ملکوں میں رہنے والی ایک قوم ہیں جو ہمیشہ ایک دوسرے کے شانہ بہ شانہ ہوتی ہیں۔

پاکستان میں جمہوریہ ترکیہ کے سفیر ڈاکٹر عرفان نذیر اوغلو

انھوں نے کہا کہ تاریخ کے ہر مشکل مرحلے پر پاکستان ہمارے ساتھ ہوتا ہے اور اسی طرح ہم بھی پاکستان کے ساتھ ہوتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کی دوستی دنیا کے لیے مثال کی حیثیت رکھتی ہے۔

ممتاز پاکستانی دانشور محمد حمید شاہد نے کہا کہ ترکوں کے ساتھ دوستی ہمارے خون میں شامل ہے جس کا سب سے بڑا اظہار اس وقت ہوا جب برصغیر سے مسلمانوں کو فوج میں بھرتی کر کے سنگاپور بھیجا گیا۔ انھیں جب معلوم ہوا کہ انھیں ترکوں کے خلاف لڑنا پڑے گا تو انھوں نے بغاوت کر دی جس کی پاداش میں انھیں شہید کر دیا گیا۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان محبت کے خواہد زندگی کے ہر شعبے میں ملتے ہیں جس سے دنیا بہت کچھ سیکھ سکتی ہے۔

تقریب میں چناں قلعے کے شہیدوں کے احترام میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی جب کہ پاک ترک معارف اسکول کے بچوں نے شہیدوں کی یاد میں علامہ اقبال کی نظم حضور رسالت مآب ﷺ کی خدمت میں اردو اور ترک زبانوں میں پیش کی گئی جب کہ ترک مرکز ثقافت ’یونس ایمرے انسٹی ٹیوٹ‘ نے اس موقع پر معرکہ چناں قلعے کی تصویری نمائش کا اہتمام کیا۔

ممتاز ترک دانشور اور یونس ایمرے انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر خلیل طوقار نے شرکا کو جنگ اور ترک قومی ترانے کے بارے میں شرکا کو تفصیلی بریفنگ دی۔

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے