مسجد-نبوی--مدینہ-منورہ-سعودی-عرب

نبی رحمت ﷺ اور میرا دل

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

کائنات اپنی تمام تر رعنائیوں کے ساتھ جلوہ گر اپنے خالق کے گن گا رہی ہے۔ ہر رعنائی، زبان مال سے سبحان اللہ کا ورد کر رہی ہے۔ جب سورج کی روشنی اور تپش زندگی کی حرارت بن کر پھیل جاتی ہے۔ جب ستارے جگمگاتے ہیں، جگنو اپنا دیا جلاتے ہیں، چاند کی ٹھنڈی، میٹھی روشنی دلوں کو سرور بخشتی ہے۔ جب بھی باد صبا سرسراتی ہے، کھیتیاں لہلہاتی ہیں۔

جب بھی نیا موسم، نیا پھل لے کر آتا ہے، جب بھی اک نیا انسان دنیا میں امید کا دیا جلانے آتا ہے تو سبحان اللہ کا نغمہ اُلُوہی کائنات کو حسن عطا کرتا ہے۔ حمد و تعریف کے ترانے عرش سے فرش تک ہر لمحہ گونجتے رہتے ہیں۔ بحر و بر کی ہر شے اپنے رب ذوالمنن کی زبان حال سے تعریف کرتی ہے اور رب کائنات تو حمد و تعریف بیان کرتے ہیں، اپنے حبیب محمد ابن عبداللہ کی۔ فرشتوں کو بھی یہی اذن ہے کہ ہم نوا ہو جاؤ۔ رب ذوالجلال کی نوائے حمد و ثنا کے ساتھ اور مومنو! تم سب بھی کہو صَلیَّ اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمْ اور کائنات میں جب کہیں بیٹی کی پیدائش پر باپ کے چہرے کی رونق بڑھتی ہے۔ جب کہیں باپ کی محبت بھری آواز سنائی دیتی ہے’میری بچی، میری لخت جگر میری آنکھوں کا نور ‘ تو باپ کے سینے سے چمٹی بیٹی کی روح پکار اٹھتی ہے۔ یَاربِّ صَلِّ علیٰ رحمۃٍ لِلْعَالَمِیْنَ

خود غرضی کے اس دور میں جب کہیں بھائی اپنی بہنوں کا سائبان بنتے ہیں جہاں بھی زمانے کی ٹھکرائی بہن، بیٹی کے لیے باپ اور بھائی اپنے دل اور گھر کے دروازے کھول دیتے ہیں تو بہنیں، بیٹیاں پکار اٹھتی ہیں۔ یَاربِّ صَلِّ علیٰ رحمۃٍ لِلْعَالَمِیْنَ۔

                جب بھی کہیں دکھ کی دہلیز پہ بیٹھی، ان دیکھی صلیب پہ لٹکی عورت کے لیے محرم رشتوں کے بازو حصار بنتے ہیں تو فضائیں ان دکھی عورتوں کی ہم نوا ہو کر پکار اٹھتی ہیں۔ یَاربِّ صَلِّ علیٰ رحمۃٍ لِلْعَالَمِیْنَ۔

                جب بھی بڑھاپے میں پہنچے والدین، اپنی اولاد سے حوصلے اور سہارے کی رِدا پاتے ہیں تو ان کا ایمان بڑھتا ہے اور دل سے صدا آتی ہے صَلیَّ اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمْ

                جب بھی معصوم دلہن، پیا دیس جاتی ہے اور جس گھر میں بھی ہر آنکھ دلہن کے لیے محبت کا دیا بن جاتی ہے، جب کہیں شوہر بیوی کو’آبگینہ‘ سمجھ کر۔خیال سے، احتیاط سے، محبت و شفقت سے، اعتماد سے رکھتا ہے اور ٹھیس لگنے سے بچاتا ہے تو گھر کی کائنات پکار اٹھتی ہے صَلیَّ اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمْ o  صَلیَّ اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمْo

میں جب بھی اپنے وطن میں اس کرہ زمین پر حق کی آواز سنتی ہوں۔ جہاں جہاں میں شہیدوں کے لہو کی مہک سے فضا معطر پاتی ہوں۔ میں جب کہیں بھی اسلامی انقلاب کی نوید کا احساس پاتی ہوں تو میرا دل، میرا شعور، میرا ذہن، میرا ہر سانس اور میرے دل کی ہر دھڑکن پکار اٹھتی ہے۔ صَلیَّ اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمْ o  صَلیَّ اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمْ o۔ یَاربِّ صَلِّ علیٰ رحمۃٍ لِلْعَالَمِیْنَ۔


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے