ہر ایک جنم کی جانما، ناول کا سرورق اور ناول نگار محمد حفیظ خان

ہر ایک جنم کی جانما

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

ہر ایک جنم کی جانما۔۔۔۔۔۔۔ اس ناول کا انتساب نوابوں کے حرم میں ذلتوں کی اسیر ان باندیوں کے نام کیا گیا ہے جن کا حسن ہی ان کی حرماں نصیبی کا سبب بنا۔ ایسی ہی ایک باندی یاسمین بھی تھی۔ امید ہے کہ آپ ان سطور ہی سے جان چکے ہوں گے کہ اس ناول کا موضوع کیا ہے۔

جناب محمد حفیظ خان کے اس ناول کے سب کردار ہی انوکھے ہیں۔

مثلاً عاشقا جو اپنی نسلیں سنوارنے کے لیے اپنے پسماندہ گاؤں سے نکلا اور بہاولپور شہر پہنچا۔ وہاں اس نے اپنے سارے خواب پورے کرنے کا سامان بھی کرلیا تھا لیکن پھر وہ ایسی تاریک راہوں میں گم ہوا جہاں لالچ، حرص اور ہوس کی دلدل تھی۔

اور ست بھرائی نامی لڑکی بھی اس کہانی کا عجب کردار ہے۔ وہ اپنی اٹھتی بلکہ بے قابو جوانی کے سبب غیر معمولی پرجوش اور دلیر تھی۔ محبت میں ایسی دلیری بہت سے مرد بھی نہیں دکھا سکتے جو ست بھرائی دکھا جایا کرتی تھی۔ وہ عاشقے کے بیٹے پر ایسی عاشق ہوئی کہ شاید ہی کوئی ایسا عشق کر سکے۔

اس کہانی میں زن، زر اور زمین۔۔۔ تینوں اپنی اپنی جگہ خوب تباہی مچاتے ہیں۔ اس کی ایک بھرپور مثال ‘حسینہ’ تھی جس کے جال میں پھنسا شکار، سب کچھ جانتے بوجھتے پھڑپھڑاتا بھی نہیں تھا۔

یہ کہانی ریاست بہاولپور کے نوابوں کے محلات اور اس کے سائے میں چلتی رہتی ہے۔ نوابوں کے محلات کی دیواریں کچھ وقت گزرنے کے بعد خود نوابوں کی جان کی دشمن بن جاتی تھیں۔ نواب اپنا اقتدار بچانے کے لیے خود کو ازلی دشمنوں کے ہاں گروی رکھ دیتے تھے۔ پھر پڑھنے والا دیکھتا ہے کہ کیسے لمحوں کی خطا صدیوں کی سزا بنتی ہے۔

اگرچہ اس کہانی کے کردار فرضی ہیں لیکن اس کا تاریخی تناظر حقیقی ہے۔ ناول نگار نے تاریخی پس منظر کو جاننے اور جانچنے کے کے لیے ’صادق التواریخ‘،’تاریخ الوزرا‘ اور ’ریاست بہاولپور کا نظام عدل‘ سے استفادہ کیا۔

ناول نگار محمد حفیظ خان ناول نگار، افسانہ نگار اور ڈراما نگار ہیں اور محقق، مورخ اور نقاد بھی ہیں۔ بنیادی طور پر وکیل تھے، پھر ریٖڈیو پاکستان سے بطور پروڈیوسر منسلک ہوئے اور باقاعدہ صحافت بھی کی۔ ساتھ ہی مختلف تعلیمی اداروں میں قانون کی تعلیم دینے لگے۔ بعدازاں وفاقی اور صوبائی سول سروس کا حصہ رہے۔ سول جج سے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج تک کے مناصب پر بھی فائز رہے۔ اس سے اندازہ کیا جا سکتا ہے کہ ان کی شخصیت کس قدر ہمہ جہت ہے۔ جس فرد نے زندگی کے بہت سے شعبے دیکھے ہوں ، وہاں زندگی گزاری ہو، مشاہدہ کیا ہو ، وہ جب لکھنے پر آتا ہے تو خوب لکھتا ہے۔’ ہر ایک جنم کی جانما‘ کے عنوان سے کہانی پڑھ کر آپ بھی ان کی صلاحیتوں کے معترف ہوں گے۔ بلاشبہ یہ ایک شاندار ناول ہے۔ یہ مغرب میں لکھا جاتا تو لوگ اسے طویل قطاروں کی صورت انتظار کرتے ہوئے خریدتے، پھر اس کا خوب شہرہ ہوتا اور اس پر فلمیں بنتیں۔

خوبصورت سرورق، عمدہ کاغذ پر شاندار طباعت۔۔۔۔’بک کارنر‘ نے ناول کی اشاعت کے سارے تقاضے بہترین انداز میں پورے کیے۔

نام: ہر ایک جنم کی جانما(ناول)

ناول نگار: محمد حفیظ خان

قیمت: چودہ سو روپے

ناشر: بک کارنر، جہلم ، رابطہ: 03215440882


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں

ایک تبصرہ برائے “ہر ایک جنم کی جانما”

  1. جاوید اصغر Avatar
    جاوید اصغر

    بہت مختصر اور جامع تبصرہ۔۔۔۔۔