پاکستان نے برفانی چیتے کو اونچے پہاڑی ماحولیاتی نظام اور موسمیاتی موافقت کی ایک بین الاقوامی علامت کے طور پر فروغ دینے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ یہ اعلان وزیر اعظم کی موسمیاتی تبدیلی کی کوآرڈینیٹر رومینہ خورشید عالم نے “پاکستان وائلڈ لائف پروٹیکشن ایوارڈز، 2024” کی تقریب کے دوران کیا۔
واضح رہے کہ باکو میں ہونے والی کوپ29 موسمیاتی سربراہی کانفرنس اس اقدام کو اجاگر کرنے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم فراہم کرتی ہے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (اے پی پی) کے مطابق، سمرقند میں ہونے والے 8 ویں گلوبل سنو لیپرڈ اینڈ ایکو سسٹم پروٹیکشن پروگرام (جی ایس ایل ای پی) کے اجلاس کے دوران اونچے پہاڑی ماحولیاتی نظام میں برفانی چیتے کی اہمیت کی توثیق کی گئی۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ باضابطہ طور پر برفانی چیتے کو ان نازک ماحولیاتی نظاموں کے چیلنجوں کی ایک طاقتور علامت کے طور پر تسلیم کریں جو موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے درپیش ہیں۔
ایشیا کے اونچے پہاڑ، جو دنیا کی 14 بلند ترین چوٹیوں کا گھر ہیں، تیزی سے پگھل رہے ہیں، جس سے وسیع خطوں میں گلیشیئرز اور ماحولیاتی نظام متاثر ہو رہے ہیں۔ پاکستان، جو موسمیاتی تبدیلی کے لیے خاص طور پر حساس ہے، نے گلیشیئرز کے پگھلاؤ میں نمایاں کمی دیکھی ہے، جس نے زندگی کے مختلف پہلوؤں اور جنگلی حیات کے مسکن کو متاثر کیا ہے۔
برفانی چیتے کو ایک علامت کے طور پر نامزد کرنے کا مقصد ان چیلنجوں کے بارے میں آگاہی بڑھانا اور موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے اور اونچے پہاڑی ماحولیاتی نظام کے تحفظ کے لیے مربوط کارروائی کو فروغ دینا ہے۔
ایک تبصرہ برائے “برفانی چیتے کو بلند پہاڑی ماحولیاتی نظام کی بین الاقوامی علامت بنانے کیلیے پاکستان کا عزم”
عمدہ کاوش ۔۔۔۔۔ ہم جتنی سنبھل جائیں بہتر ہے