ہمیش خلیل اور سارہ خان

ہمیش خلیل، پشتو ادب کی نابغہ روزگار شخصیت

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

جناب ہمیش خلیل 11 اپریل 1930 کو پشاور کے گاؤں تہکال بالا میں پیدا ہوئے۔ ان کے بزرگوں کا آبائی گاؤں مرزا خیل جلال آباد تھا۔ ہمیش خلیل نے پشاور کے اسلامیہ کالج میں دسویں جماعت تک تعلیم حاصل کی۔ انہوں نے بطور پرائیویٹ امیدوار ایف اے اور بی اے کی سندیں حاصل کیں۔ ہمیش خلیل وقتاً فوقتاً سرکاری ملازم کے طور پر کام کرتے رہے ہیں لیکن وہ سیاسی ذہن اور آزاد جذبے کے مالک تھے اور اسی وجہ سے انھیں سرکاری ملازمت سے ہاتھ دھونا پڑے۔

ہمیش خلیل خدائی خدمت گار تحریک  کا رکن بھی تھے۔ اسی سلسلے میں قید و بند کے صعوبتیں بھی برداشت کیں۔ پہلی بار 1951 تا 1952 جیل میں رہے۔ انھوں نے  مجموعی طور پر 6 سے 7 سال جیل میں گزارے۔

محقق اور مصنف ہمیش خلیل کی عمر اٹھارہ سال تھی جب انہوں نے چھپے ہوئے یا گمشدہ شاعروں کی تخلیقات اور شاعری کی تلاش اور تحقیق شروع کی۔ انہوں نے خود تو ماسٹر کی ڈگری حاصل نہیں کی، لیکن وہ پی ایچ ڈی کے طلباء کے پروفیسر رہے ہیں۔

ہمیش خلیل بہت سی اختراعات اور کمالات کے مالک ہیں۔ شاعر، محقق، افسانہ نگار، صحافی، مترجم وغیرہ۔ جناب ہمیش خلیل سات روزہ انقلاب کے ایڈیٹر بھی رہے ہیں اور شہباز اخبار میں بھی کام کر چکے ہیں۔ وہ اخبار ’انقلاب‘ کے ایڈیٹر تھے۔ اور پشتو اخبار ’بگرام‘ کے بانی ایڈیٹر رہے۔ انہوں نے پشتو ادب میں بہت سا تحقیقی کام  کیا ہے۔

ہمیش خلیل اپنی ذات میں ایک چلتی پھرتی اکیڈمی تھے۔ انہوں نے قدیم ادب اور پرانے شعراء پر جتنی تحقیق اور تصانیف کی ہیں اس کے کوئی اکیڈمی متحمل نہ ہوسکی۔ حکومت پاکستان نے صدارتی تمغہ حسن کارکردگی سے نوازا تھا لیکن اکادمی ادبیات پاکستان کا  کمال فن ایوارڈ نہ مل سکا۔ امکان ہے کہ کمال فن ایوارڈ بعد از مرگ ہمیش خلیل کو مل ہی جائے گا۔

ہمش خلیل کی ادبی خدمات اور کتابوں کی فہرست بہت طویل ہے۔ جناب ہمیش خلیل نے پشتو ادب کی فروغ کے لیے جناب نصراللّہ نصر  کے دارالتصنیف پشاور میں ان کے ساتھ دیا :

1- دیوان بدل، 1957۔

2- دیوان معاذ اللہ خان مومند، ایڈیشن 1957۔

3- دیوان اشرف خان ہجری، ایڈیشن 1958۔

4- دیوان سعید خٹک، 1958 ایڈیشن۔

5- دیوان حسین، 1958 ایڈیشن۔

6- دیوان مرزا خان انصاری، 1959 ایڈیشن۔

7- دیوان قنبر علی خان، 1960 ایڈیشن۔

8- دیوان کاظم خان شیدا، 1957 ایڈیشن۔

9-دیوان عبدالقادر خان خٹک، 1957 ایڈیشن۔

10- دیوان رحمت داوی، 1957 ایڈیشن۔

11- دیوان فدا، 1957 ایڈیشن۔

12- شاہ اور گدھے کی کہانی، 1957 ایڈیشن۔

13- فلاورز آف دی ویسٹ (فضل احمد گھر)، 1957 ایڈیشن۔

14- کاکاجی صنوبر حسین، 1995 ایڈیشن۔

15- خامنہ یثرب (کامل مومند)، 1987 ایڈیشن۔

The Dewey of Thoughts (کامل مومند)، 1993 میں شائع ہوا۔

16- بازنامے (افضل خان خٹک)، 1994 ایڈیشن۔

17- اخلاقیات، خوشحال خان خٹک، 1981 ایڈیشن۔

18- فراق نامے (خوشحال خان خٹک)، 1981 ایڈیشن۔

19- تبن نامہ (خوشحال خان خٹک)، 1981 ایڈیشن۔

20- بازنامے (خوشحال خان خٹک)، 1981 ایڈیشن۔

21- سوات نامہ (خوشحال خان خٹک)، 1981 ایڈیشن۔

22- نام حق (خوشحال خان خٹک)، 1981 ایڈیشن۔

23- ٹول پارسنگ – باب 1993

24- یہ سچ ہے – 1998

25- د فکرونو ڈیوے (دوست محمد کامل کا اردو کلام)

26- د قلم خاوندان (پشتو اہل قلم ڈکشنری

27- دیوان حسین

28- د اباسین چپے( مختلف مجلو سے انتخاب پشتو نظم )

29- کاکا جی صنوبر حسین مومند

30- پختانہ لیکوال  (تذکرہ )جلد اول

31- ورکہ خزانہ(تذکرہ) جلد اول

32- ورکہ خزانہ جلد دویم

33- نصراللّہ خان نصر

34- محمد گل مومند  تالیف

35- نغمہ زار  شاعری

36- زما سندرے شاعری

37- خاپونہ شاعری

38- قومی ترانے شاعری

39- چارگل افسانے

40- تول پاسنگ تحقیق

41- حقیقت دادے تحقیق

42- پنجابی ژبہ او ادب تحقیق

پشتو ادب کی یہ چلتی پھرتی اکیڈمی 21 جولائی 2024 کو پشاور ہی میں اس دار فانی سے کوچ کرگئی۔ انھیں 22 جولائی 2024 کو پشاور ہی میں سپرد خاک کیا گیا۔ اللّہ تعالی غریق رحمت کرے۔ آمین


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں

2 پر “ہمیش خلیل، پشتو ادب کی نابغہ روزگار شخصیت” جوابات

  1. Iqbal hussain afkar Avatar
    Iqbal hussain afkar

    بادبان کے دیگر کالموں کی طرح محترمہ سارا خان کا جناب ہمیش خلیل مرحوم کے بارے کالم نہایت عمدہ معلوماتی ہے ۔

  2. جاوید اصغر Avatar
    جاوید اصغر

    حق مغفرت کرے عجب آزاد مرد تھا