جناب سید شبیر احمد کھڑی، میرپور ( آزادکشمیر ) کے ایک روحانی، علمی و ادبی گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں۔ یونائیٹڈ بینک میں مختلف اعلیٰ انتظامی عہدوں پر فائز رہے۔ حساب کتاب کا کھیل ان کے اندر موجود علم و ادب سے محبت کو ماند نہ کرسکا۔ اس کی شمع فروزاں رہی۔ پڑھتے رہے اور لکھتے رہے۔ بینک سے ریٹائرمنٹ ہوئی تو سیدھے حج کے سفر پر روانہ ہوئے۔
واپسی پر ’ جب مسجد نبوی کے مینار نظر آئے‘ کے عنوان سے سفرنامہ حج لکھا۔ صرف یہی نہیں، مختلف جگہوں پر مضامین بھی لکھتے رہے جو ’ مشاہدات و تاثرات‘ کے عنوان سے مجموعہ بنے اور شائع ہوئے۔ گزشتہ برس پنجابی کلاسیکی صوفی اور شعرا پر تحقیقی کتاب ’ مکتب عشق‘ شائع ہوئی۔
زیر نظر کتاب’ لوح اظہار‘ دو حصوں پر مشتمل ہے۔ پہلا حصہ کم و بیش دو درجن کتابوں کے ادبی تنقیدی جائزوں پر مشتمل ہے۔ ان میں ’سب رنگ ڈائجسٹ‘ میں شائع ہونے والی عالمی کہانیوں کا مجموعہ ’سب رنگ کہانیاں‘ ، کرشن چندر کا ناول’ میری یادوں کے چنار‘، ڈاکٹر امجد ثاقب کی ’چار آدمی‘، شاہد صدیقی کی’ پوٹھوہار۔۔۔ خطہ دل ربا‘ ، ماہ پارہ صفدر کی’ میرا زمانہ میری کہانی‘، سجاد جہانیاں کی ’ ادھوری کہانیاں‘، ام المنان طاہر کی ’کیمپ کمانڈر دتیال‘، علی عدالت کا پہاڑی زبان میں لکھا ناول ’جاسوس‘، یاسر جواد کی ’ کتاب کہانی‘، حنا جاوید کا ناول’ ہری یوپیا‘ اور ڈاکٹر حسن منظر کی ’ گزرے دن‘ سمیت متعدد کتابوں کے جائزے شامل ہیں۔ ان کا اہم ترین پہلو یہ ہے کہ یہ سب جائزے خشک مضامین نہیں ہیں، ایسے دلچسپ اور معلومات افروز جائزے کم ہی پڑھنے کو ملتے ہیں۔
شاہ صاحب مختلف علمی و ادبی سرگرمیوں کی خاطر برطانیہ بھی گئے، کتاب کے دوسرے حصے میں ان کا احوال ہے۔ مثلاً وہ ولیم شیکسپیئر کے آبائی گھر گئے، وہاں ایک دن گزارا۔ انگریزی کلاسیک ناول نگار برونٹے سسٹرز کے گاؤں جا پہنچے، وہاں ایک دوپہر گزاری اور پھر ان کا نہایت دلچسپ احوال بیان کیا۔ اسی طرح مصنف مختلف ادبی سرگرمیوں میں شریک ہوتے رہے۔ وہاں جو کچھ پڑھا، سنا اور دیکھا، سب اس حصے میں شامل کر دیا۔
’لوح اظہار‘ ایسی کتابیں ہمارے معاشرے میں زندگی کی علامت ہوتی ہیں کیونکہ ان میں ادب اور ادیب زیر بحث آتے ہیں، ان میں کتابوں کے بارے میں باتیں ہوتی ہیں۔ اپنے گھر کے کتب خانے میں یہ کتابیں رکھیے، اپنی نسلوں کو زندگی اور خوب صورتی عطا کیجیے۔
لوحِ اظہار (ادبی تنقیدی جائزے اور رپورتاژ)
مصنف: سید شبیر احمد، قیمت: 1200 روپے
ناشر:مثال پبلشرز، فیصل آباد۔ رابطہ: 03006668284
ایک تبصرہ برائے “لوح اظہار”
“لوح اظہار ” پر مختصر اور جامع تبصرہ۔۔۔ اس کتاب کی وساطت سے کئی کتابوں کا مطالعہ ۔۔۔۔۔ ایسی کتابیں معاشرے میں زندگی کی علامت ۔۔ بہت عمدہ جملہ۔۔۔ ۔