اسرائیل-پر-ایران-کے-میزائل-حملوں-کا-منظر

ایران کے اسرائیل پر حملہ میں موساد کے 44 افسران ہلاک ہوئے، ایرانی میڈیا

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

ایرانی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ نیو اٹیم ایئربیس پر ایرانی حملے سے اسرائیلی خفیہ ایجنسی ’موساد‘ کے کم از کم 44 افسران ہلاک ہوئے ہیں۔ ’ایران بالعربیہ‘ نامی میڈیا ادارے نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل کے F-35 طیاروں کے اسکواڈرن کے علاوہ، یہ 20 جاسوس طیاروں کے لیے ایک ہینگر بھی تھا۔ اطلاعات کے مطابق، اس اڈے پر موساد کے اعلیٰ افسروں کی ایک بڑی تعداد مستقل طور پر موجود تھی، ان میں سے 44 ہلاک اور 18  شدید زخمی ہوئے ہیں۔

ایرانی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ تہران اسرائیل میں 50 فیصد اہداف کو نشانہ بنانے میں کامیاب رہا، اسرائیلی فضائی اڈے کو  خیبر میزائلوں سے ٹارگٹ کیا گیا۔

واضح رہے کہ اسرائیلی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ایران، عراق اور یمن سے 300 سے زائد ڈرونز اور میزائل اسرائیل کے خلاف داغے گئے۔

لیفٹیننٹ کرنل پیٹر لرنر نے بی بی سی ریڈیو 4 کے براڈکاسٹنگ ہاؤس پروگرام کو بتایا کہ ’میں جانتا ہوں کہ ایران کی جانب 360 مختلف ہتھیار، 170 دھماکہ خیز ڈرون، 30 کروز میزائل، 120 بیلسٹک میزائل داغے گئے۔ ان میں سے زیادہ تر کو روک دیا گیا تھا۔‘

دوسری جانب اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ ایران کے 300 ڈرونز اسرائیلی علاقوں تک پہنچے، زمین سے زمین پر مار کرنے والے درجنوں ایرانی میزائلوں میں سے کچھ میزائلوں سے اسرائیل میں حملہ ہوا ہے۔ اسرائیلی فوجی ترجمان نے بھی تصدیق کی کہ ایرانی ڈرونز سے جنوبی اسرائیل میں فوجی اڈے کو نقصان پہنچا اور اسرائیل پر ایرانی میزائل حملے میں ایک عرب لڑکی زخمی ہوئی۔

امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ میں شائع شدہ نقشہ، ایرانی میزائلوں نے زرد مقامات پر کامیابی سے نشانہ بنایا جبکہ سیاہ مقامات پر وہ فضا میں ہی تباہ کردئیے گئے

چین اور روس نے، جن کے اختیار میں سیٹلائٹ سسٹم ہے، بھی اعلان کیا ہے کہ ایرانی میزائلوں نے اپنے اہداف کو ٹھیک اور کامیابی کے ساتھ نشانہ بنایا ہے۔

واضح رہے کہ ایرانی ٹیلی ویژن چینل پریس ٹی وی نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران نے اسرائیل پر حملے کے دوران سات ہائپرسونک میزائل داغے لیکن ان میں سے کسی کو بھی نہیں روکا جا سکا۔

اقوام متحدہ کے سابق ہتھیاروں کے انسپکٹر سکاٹ رٹر کا کہنا ہے کہ ایران نے کم از کم سات نئے ہائپر سونک میزائلوں سے نیواٹیم ایئر بیس کو نشانہ بنایا۔

نیواتیم F-35 لڑاکا طیاروں کا اڈہ ہے جنہوں نے دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر حملہ کیا۔

سکاٹ رٹر کا کہنا ہے کہ ایک بھی ایرانی میزائل کو روکا نہیں جاسکا۔

ایرانی ذرائع کے مطابق یہ کہنا درست نہیں کہ ایرانی حملے میں اسرائیل کا کوئی خاص نقصان نہیں ہوا۔ متعدد میزائلوں کے ٹھکانوں پر گرنے کی ویڈیوز موجود ہیں۔ ایران نے پھول نہیں پھینکے کہ نقصان نہیں ہوگا، بلکہ بیلسٹک میزائل داغے گئے ہیں۔ ایک بیلسٹک میزائل سے کتنی تباہی پھیلتی ہے، جاننے والے خوب جانتے ہیں۔

متعدد ویڈیوز جو کہ دوسرے شہروں سے یا فلسطینی علاقوں سے بنائی گئی ہیں، ان میں میلوں دور سے آگ کے الاؤ  واضح طور پر دیکھے جا سکتے ہیں، اس سے اسرائیل میں ہونے والی تباہی کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔

ہلاکتوں، زخمیوں اور نقصان کی رپورٹنگ خود اسرائیل کے اندر سے ہونی ہے، جس پر اسرائیلی حکومت نے مکمل پابندی عائد کر رکھی ہے۔ اگر اندر سے خبر نہیں آ رہی تو اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ نقصان نہیں ہوا، بلکہ نقصان کو چھپایا جا رہا ہے۔

 نقصان کا چھپایا جانا پہلی دفعہ نہیں ہے، بلکہ ہمیشہ سے یہی ہوتا ہے۔ ایران نے جب عین الاسد ائیر بیس پر بیلسٹک میزائل داغے تھے تب بھی یہی اعلان کیا گیا تھا کہ بس فوجی مینٹل ٹراما سے گزرے ہیں اور اس کے علاوہ کچھ نہیں ہوا۔ جبکہ اسرائیلی صحافی نے ٹوئیٹ کیا تھا کہ عین الاسد سے ہلاک اور زخمی فوجیوں کو اسرائیلی ہسپتالوں میں لایا جا رہا ہے، جسے بعد میں پھر ڈیلیٹ کر دیا گیا۔ اسی طرح امریکا میں وائٹ ہاؤس کے سامنے ہلاک فوجیوں کے لواحقین نے احتجاج کیا تھا کہ ان سے ان کے پیاروں کا رابطہ نہیں ہو رہا ہے اور حکومت ان کے بارے میں کوئی خبر نہیں دے رہی ہے۔

حالیہ جنگ میں بھی اسرائیل کہتا ہے کہ اس جنگ میں اس کے بس سینکڑوں فوجی ہی مارے گئے ہیں، جبکہ حماس و حزب اللہ سینکڑوں ویڈیوز نشر کر چکی ہیں، جن میں ہزاروں ٹینکوں اور فوجی گروپوں کو نشانہ بنایا گیا۔

اسرائیل پر حالیہ ایرانی حملے کے تناظر میں یہ کہنا کہ متعدد ڈرونز مار گرائے گئے ہیں، ایک حقیقت ہے اور ایران کو بھی اس کا اندازہ تھا اسی لیے سینکڑوں کی تعداد میں ڈرونز اور میزائل فائر کیے گئے اور ساتھ ہی حزب اللہ نے آئرن ڈوم بیٹریوں کو نشانہ بنایا۔ ان حملوں کو روکنے کے لیے امریکا، برطانیہ اور فرانس کے لڑاکا طیارے بھی اسرائیل کا ساتھ دے رہے تھے تاکہ انہیں روکا جا سکے تاہم  ان ڈرونز اور میزائلوں کی بڑی تعداد نے اپنے اہداف کو کامیابی کے ساتھ نشانہ بنایا۔

اب تک کی اطلاعات کے مطابق ایرانی حملوں کو روکنے کے لیے 1.35 بلین ڈالرز خرچ ہو چکے ہیں جو پاکستانی روپوں میں 3 کھرب 74 ارب روپے بنتے ہیں۔

جبکہ اسرائیلی اخبار یدیعوت احرونوت کے مطابق گزشتہ رات کے فضائی حملوں کو روکنے کی لاگت 1 بلین ڈالرز سے زیادہ تھی۔


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں

ایک تبصرہ برائے “ایران کے اسرائیل پر حملہ میں موساد کے 44 افسران ہلاک ہوئے، ایرانی میڈیا”

  1. جاوید اصغر Avatar
    جاوید اصغر

    الحمدللہ ۔۔۔۔ غیرت ہے بڑی چیز جہان تگ و دو میں ۔۔۔۔ اللہ تعالیٰ ایران کی نصرت فرمائے آمین ۔۔۔ایرانی اعداد وشمار ایران کے دعوے کی تصدیق کر رہے ہیں۔۔۔۔ اسرائیل کی خاموشی اس پہ مزید مہر ثبت کر رہی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میرا سوال صرف یہ ہے کہ ہماری میزائل بنانے کی”،ریاضت”اور وسائل کیا ہوئے۔۔۔۔۔۔۔ کیا فلسطین صرف ایران کا مسئلہ
    ہے۔۔”۔ بے غیرت عربوں” کو کیوں سانپ سونگھ گیا ۔۔۔۔۔ہم نے اپنے ملک میں ہی ",شہید شماری”کرنی ہے۔۔۔۔۔۔