میٹھے مشروبات، فروٹ جوسز کا زیادہ استعمال گردوں کے امراض کا شکار بناسکتا ہے، یہ وہ بات ہے جس کا علم پہلے سے تھا مگر اب علم ہوا ہے کہ ایک اور مشروب زیادہ پینا بھی آپ کو اس جان لیوا بیماری کا شکار بناسکتا ہے۔
درحقیقت چائے بہت زیادہ پینا بھی گردوں کے امراض کا خطرہ بڑھا دیتا ہے۔ یہ انتباہ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔
جون ہوپکنز یونیورسٹی کی تحقیق کے دوران تین ہزار سے زائد مردوں اور خواتین میں مختلف مشروبات پینے سے مرتب ہونے والے اثرات کا جائزہ لیا گیا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ کولڈ ڈرنکس اور پھلوں کے میٹھے مشروبات تو گردوں کے امراض کی اہم وجوہات میں سے ایک ہیں اور ایسے افراد کو 61 فیصد زیادہ خطرہ لاحق ہوتا ہے۔
مگر محققین یہ جان کر حیران رہ گئے کہ چائے زیادہ پینا بھی گردوں کے امراض کا شکار بناسکتا ہے۔
محققین کے مطابق ان مشروبات میں موجود چینی موٹاپے، ہائی بلڈ پریشر انسولین کی مزاحمت جیسے مسائل کا خطرہ وقت کے ساتھ بڑھاتی ہے اور بتدریج گردوں پر دباﺅ بڑھنے لگتا ہے جس سے یہ عضو اپنے افعال سے محروم ہونے لگتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ چینی والے مشروبات جیسے سوڈے سے گریز کسی بھی فرد کے لیے مختلف امراض جیسے موٹاپے، فشار خون، ذیابیطس اور خون کی شریانوں سے جڑے امراض کا شکار ہونے سے بچانے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
اس سے پہلے مختلف طبی تحقیقی رپورٹس میں یہ بات سامنے آچکی ہے کہ غذا کے ذریعے جسم میں داخل ہونے والے نمک کے 95 فیصد حصے کو گردے میٹابولز کرتے ہیں، تو اگر نمکین اشیاءکو زیادہ کھائیں گے تو گردوں کو اضافی نمکیات کے اخراج کے لیے سخت محنت کرنا پڑے گی، جس کے نتیجے میں گردوں کے افعال میں کمی آئے گی۔
اسی طرح چینی کا زیادہ استعمال بھی ہائی بلڈ پریشر، موٹاپے اور ذیابیطس جیسے امراض کا باعث بنتا ہے اور یہ تینوں ہی گردوں کے فیلیئر کے اہم ترین عناصر ہیں۔