ترکیہ میں اتوار کے روز منعقدہ مقامی انتخابات میں، غیر سرکاری نتائج کے مطابق، بائیس برس بعد جدید ترکی کے بانی مصطفیٰ کمال اتاترک کی جماعت، مرکزی اپوزیشن ری پبلیکن پیپلز پارٹی (CHP) حکمران جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی (AK)پر برتری حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئی ہے۔
ملک بھر میں تقریباً تمام بیلٹ بکس کھولے جانے کے بعد، ری پبلیکن پیپلز پارٹی 37.76% ووٹوں کے ساتھ آگے ہے، اس کے بعد حکمران جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی(AK) 35.48% کے ساتھ موجود ہے۔
اتوار کو ترکی میں ہونے والے مقامی انتخابات کے ایک دن بعد، ملک کی انتخابی اتھارٹی کے سربراہ نے غیر حتمی نتائج کا اعلان کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ملک میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں 61 ملین رجسٹرڈ ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا ہے جبکہ 34 سیاسی جماعتوں نے انتخابات میں حصہ لیا۔
ترکی کی سپریم الیکشن کونسل (YSK) کے چیئرمین احمد ینر نے پیر کے روز دارالحکومت انقرہ میں ایک نیوز کانفرنس میں بتایا، ’میٹرو پولیٹن بلدیاتی اداروں کے میئر کے انتخابات میں شمار کیے گئے ووٹوں کا تناسب 99.99% رہا۔ جبکہ میٹروپولیٹن میونسپلٹی کے میئر کے انتخابات میں ووٹ ڈالنے کی شرح 78.11% رہی۔‘
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ میونسپل میئر کے انتخابات میں 99.95% بیلٹ بکس 78.7% کے ٹرن آؤٹ کی شرح کے ساتھ کھولے گئے، جبکہ صوبائی جنرل کونسل کے انتخابات کے اعداد و شمار بالترتیب 99.97% اور 80.7% تھے۔
‘غیر سرکاری نتائج کے مطابق، ریپبلکن پیپلز پارٹی (CHP) نے ملک بھر میں میئر کی 35، جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی (AK) نے 24، پیپلز ڈیموکریٹک (DEM) پارٹی نے 10، نیشنلسٹ موومنٹ پارٹی (MHP) آٹھ، نیو ویلفیئر پارٹی (YRP) دو، عظیم اتحاد پارٹی (BBP) ایک، اور IYI پارٹی کو ایک سیٹ ملی ہے۔ ‘
انہوں نے مزید بتایا کہ ترکی کی 30 میٹروپولیٹن میونسپلٹیوں میں سے، ریپبلکن پیپلز پارٹی نے 14، جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی نے 12، ڈیموکریٹک پارٹی نے تین اور عظیم اتحاد پارٹی نے ایک میں کامیابی حاصل کی۔
ینر نے کہا کہ ترکی کی 51 صوبائی میونسپلٹیوں کے لیے، ریپبلکن پیپلز پارٹی نے 44 میں سے 18 میئر کے انتخابات میں کامیابی حاصل کی، جب کہ جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی نے نو، نیشنلسٹ موومنٹ پارٹی کو آٹھ، ڈیموکریٹک پارٹی کو چھ، اور BBP، IYI پارٹی، اور YRP نے ایک ایک کامیابی حاصل کی۔
ترکی کے 973 اضلاع میں سے 878 کے غیر سرکاری نتائج موصول ہوئے ہیں، جن میں 324 اضلاع جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی، 302 ریپبلکن پیپلز پارٹی، 110 نیشنلسٹ موومنٹ پارٹی، 54 ڈیموکریٹک پارٹی، 37 وائی آر پی، 23 آئی وائی آئی پارٹی، 12 بی بی پی کو ملے ہیں۔ نو آزاد امیدوار بھی جیتے ہیں جبکہ دو ڈیموکریٹک پارٹی، ایک ڈیموکریسی اینڈ پروگریس پارٹی، ایک ڈیموکریٹک لیفٹ پارٹی، ایک فضیلت پارٹی، ایک لیفٹ پارٹی، اور ایک ورکرز پارٹی آف ترکئی کو ملا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 390 ٹاؤن شپ میئر کے انتخابات میں سے 356 کی رپورٹس آچکی ہیں۔ جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی نے 154، نیشنلسٹ موومنٹ پارٹی نے 90، ریپبلکن پیپلز پارٹی نے 55، وائی آر پی 22، ڈی ای ایم پارٹی 10، بی بی پی نے چھ، آئی وائی آئی پارٹی پانچ، ڈیموکریٹک پارٹی اور فضیلت پارٹی تین تین، ڈیموکریسی اینڈ پروگریس پارٹی اور ڈیموکریٹک لیفٹ پارٹی دو دو، اور فری کاز پارٹی، ہوم لینڈ پارٹی، لیفٹ پارٹی کو ایک ایک حاصل ہوئی جبکہ ایک آزاد امیدوار کو بھی ملی ہے۔
چیئرمین نے انتخابات میں حصہ لینے والوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے بتایا کہ اکا دکا واقعات کو چھوڑ کر انتخابات بڑے پیمانے پر پرامن اور محفوظ طریقے سے منعقد ہوئے۔ انتخابی عمل انتخابی شیڈول کے مطابق جاری ہے، سرکاری انتخابی نتائج کے اعلان کے بعد، دستخط شدہ رپورٹس ان کی ویب سائٹ پر عوام کے لیے دستیاب کر دی جائیں گی۔
واضح رہے کہ ترکیہ کے بلدیاتی انتخابات میں مجموعی طور پر 34 سیاسی جماعتوں کے امیدواروں نے حصہ لیا، جبکہ ملک بھر میں 206,000 سے زیادہ پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے تھے۔
بلدیاتی انتخابات کے نتائج، صدر ایردوان کا ردعمل
صدر رجب طیب ایردوان نے بلدیاتی انتخابات کے بعد جاری کردہ بیان میں کہا ہے ’ان انتخابات کی فاتح ہماری جمہوریت اور ہمارا ملّی ارادہ ہے‘۔
صدر ایردوان نے بلدیاتی انتخابات کے نتائج واضح ہونے کے بعد جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کے مرکزی دفتر کی بالکونی سے عوام سے خطاب کیا ہے۔ انھوں نے کہا’ہمارے شہریوں کی عقلِ سلیم اور سکیورٹی فورسز کے ایثار کی بدولت ترک جمہوریت نے ایک دفعہ پھر اپنی بالغ النظری ثابت کر دی ہے‘۔
انہوں نے کہا ہے ’جیسا کہ آپ جانتے ہیں، انتخابات جمہوریتوں کے نازک ترین دن ہوتے ہیں۔ ملّی ارادہ بیلٹ بکسوں پر واضح ہوتا ہے۔ ملّت اپنا فیصلہ ووٹ کے ذریعے کرتی اور ووٹ کے ذریعے ہی اپنی بات سیاست دان تک پہنچاتی ہے۔ 31 مارچ کے بلدیاتی انتخابات میں بھی ترک ملّت نے بیلٹ بکس کے وسیلے سے اپنا پیغام سیاست دانوں تک پہنچا دیا ہے۔ انتخابی نتائج سے قطع نظر ،ان انتخابات کی فاتح ہماری جمہوریت ، ہمارا ملّی ارادہ اور ہماری 85 ملین آبادی ہے‘۔
صدر ایردوان نے ملک و ملّت کو بلدیاتی انتخابات کے نتائج کی مبارکباد دی اور کہا ہے ’انتخابات کے غیر حتمی نتائج نے ثابت کیا ہے کہ بحیثیت جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کے ملک بھر میں ہماری مقبولیت میں کمی آئی ہے۔ یقیناً بلدیاتی سطح کے حالات اور پارٹی کی مقبولیت میں کمی کے اسباب پر ہم تفصیلی غور کریں گے۔ ہم ہر اُس حلقے میں جہاں ہمیں شکست ہوئی اور ہماری مقبولیت میں کمی آئی ہے اس زوال کے اسباب کا نہایت محتاط تعین کریں گے اور اس کی اصلاح کے لیے تمام ضروری اقدامات کریں گے‘۔