سعودی کفیل اپنے مکفول کے ساتھ اسپتال میں موجود

پاکستانی ملازم کے گردے ناکارہ ہوئے تو سعودی کفیل نے کس سلوک کا مظاہرہ کیا؟

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

عام طور پر سعودی عرب میں کام کرنے والے غیر ملکی اپنے سعودی کفیل کے ظلم و زیادتی اور استحصال کی بہت سی داستانیں سناتے ہیں۔ تاہم اس کے برعکس مثالیں بھی موجود ہیں جو حیران کن حد تک متاثر کن ہیں۔ حال ہی میں ایک سعودی کفیل کا اپنے پاکستانی ملازم ( مکفول) کے ساتھ حسن سلوک کا ایک حیران کن واقعہ سامنے آیا ہے۔

معجب الشمری ادبی کتابوں کے سعودی مصنف ہیں۔ انہوں نے ٹویٹر اکاؤنٹ پر ایک شخص کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ماسک پہنے ہسپتال میں بیٹھا ہوا یہ شخص مریض نہیں، بلکہ مریض ان کے سامنے ہسپتال کے بیڈ پر سو رہا ہے۔

انہوں نے مزید وضاحت کرتے ہوئے لکھا کہ اس مریض کا تعلق پاکستان سے تھا۔ چند سال سعودی شخص کی کفالت میں رہتے ہوئے کام سر انجام دے رہا تھا کہ اچانک گردے خراب ہو گئے، جس کی بنیاد پر پاکستانی مریض کو ہفتے میں تین دفعہ ڈائیلاسز کی ضرورت پیش آتی تھی۔

جب سے ڈاکٹر نے پاکستانی مکفول کی بیماری کی تشخیص کی، سعودی کفیل ہمہ وقت ساتھ رہا۔ جب جب گردے دھلنا ہوتے، وقت پر مریض کو لے کر آتا، اور پورے پراسیس میں ساتھ رہتا۔

سعودی کفیل نے پاکستانی مکفول کو اخراجات کا بالکل نہیں بتایا۔ جب اخراجات زیادہ ہونے لگے تو اپنی گاڑی بیچ کر اخراجات برداشت کرتا رہا۔ وہ کسی کو اجازت نہیں دیتا تھا کہ پاکستانی شخص کو ہسپتال چھوڑ کر آئے، بلکہ خود لے کر جاتا رہا  حتیٰ کہ چند ماہ بعد پاکستانی شخص کے کہنے پر اسے واپس پاکستان بھیج دیا گیا۔

معجب الشمری کہتے ہیں کہ کچھ عرصہ بعد دونوں باشندے اللہ کو پیارے ہو گئے۔ ماسک پہنے شخص سے میں نے اخلاص اور وفاداری سیکھی۔ انہوں نے آخر میں بتایا کہ یہ قصہ ان کے والد (فایح حماد الشمری) کا اپنے پاکستانی مکفول کے ساتھ پیش آنے والا قصہ ہے۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ چند سال قبل سعودی عرب کے مشہور ایکٹر (فایز المالکی) نے ایک پاکستانی پر واجب الادا اڑھائی لاکھ ریال کی دیت ادا کرکے پاکستانی سزا یافتہ شخص کو سزا سے بچایا تھا۔

سعودی معاشرہ ایسی مثالوں سے بھرا ہوا ہے۔ وہاں  نیک جذبے کے تحت ایک دوسرے کی بلا امتیاز مدد کی جاتی ہے۔


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں

ایک تبصرہ برائے “پاکستانی ملازم کے گردے ناکارہ ہوئے تو سعودی کفیل نے کس سلوک کا مظاہرہ کیا؟”

  1. جاوید اصغر Avatar
    جاوید اصغر

    خوب ۔۔۔۔