چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور سپریم کورٹ آف پاکستان کی عمارت

بیوی کو حق مہر کی ادائیگی سے متعلق سپریم کورٹ آف پاکستان کا بڑا فیصلہ

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

حق مہر کی ادائیگی کے حوالے سے سپریم کورٹ آف پاکستان کا بڑا فیصلہ، بیوی کے تقاضا کرنے پر شوہر فوری طور پر حق مہر کی ادائیگی کا پابند ہوگا۔

حق مہر کے حوالے سے سپریم کورٹ آف پاکستان نے اہم ترین فیصلہ سنا دیا ہے، سپریم کورٹ نے قرار دیا ہے کہ  خاتون جب بھی تقاضا کرے، شوہر حق مہر کی ادائیگی کا پابند ہوگا، چھ سال تک حق مہر کی ادائیگی میں تاخیر پر شوہر کو ایک لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔

سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ حق مہر ایک شرعی تقاضا ہے جس کا تحفظ ملکی قوانین میں بھی موجود ہے۔ حق مہر کی ادائیگی کا وقت نکاح نامہ میں مقرر نہ ہو تو بیوی کسی بھی وقت تقاضا کر سکتی ہے۔

سپریم کورٹ ٓآف پاکستان کا حق مہر کی ادائیگی سے متعلق اہم ترین فیصلہ

سپریم کورٹ نے یہ فیصلہ درخواست گزار خالد پرویز کے کیس میں سنایا۔  خالد پرویز نے اپنی اہلیہ ثمینہ کو حق مہر کی ادائیگی کے حکم کیخلاف اپیل کی تھی۔ آج سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اپیل خارج کر دی۔

سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں لکھا ہے کہ موجودہ کیس میں بیوی کو حق مہر حاصل کرنے کے لیے مقدمہ دائر کرنا پڑا جو چھ سال بعد سپریم کورٹ پہنچا۔ عدالتوں نے غیرضروری اپیلیں دائر کرنے پر شوہر کو جرمانہ عائد نہیں کیا، غیرضروری اپیلوں پر جرمانہ کیا ہوتا تو نوبت یہاں تک نہ پہنچتی۔

غیرضروری اپیلیں دائر کرنے سے عدالتی نظام مفلوج ہوتا جا رہا ہے، بلاوجہ کی مقدمہ بازی ختم کرنے کے لیے عدالتوں کو جرمانہ کرنے سے ہچکچانا نہیں چاہیے۔

تین صفحات پر مشتمل فیصلہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے تحریر کیا۔


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں