نیشنل ٹی ٹوینٹی کپ میں لاہور بلیوز کے خلاف میچ کے دوران کرکٹر اعظم خان نے اپنے بلے پر فلسطینی پرچم کا اسٹیکر لگایا جس پر پاکستان کرکٹ بورڈ نے اعظم خان پر میچ فیس کا 50 فیصد جرمانہ عائد کر دیا۔
میچ کے دوران ایمپائر نے وکٹ کیپر بلے باز اعظم خان کو جھنڈا اتارنے کا کہا لیکن کھلاڑی نے اپنے بیٹ سے فلسطینی پرچم کا سٹیکر اتارنے سے انکار کر دیا۔ جس کے نتیجے میں پاکستان کرکٹ بورڈ نے اعظم خان کو نہ صرف جرمانہ عائد کردیا بلکہ انھیں اگلے میچ کیلئے تنبیہ بھی جاری کر دی کہ انھوں نے دوبارہ اسٹیکر لگایا تو انھیں معطل بھی کیا جا سکتا ہے ۔
واضح رہے کہ اعظم خان پاکستان کے معروف سابق کرکٹر معین خان کے بیٹے ہیں، وہ ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کی نمائندگی بھی کرچکے ہیں۔
سوشل میڈیا پر صارفین اعظم خان کو جرمانہ عائد کیے جانے کے اقدام کے خلاف شدید غم و غصہ کا اظہار کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ آخر اعظم خان نے ایسا کیا کیا ہے کہ انھیں جرمانہ عائد کردیا گیا، انھوں نے مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی ہی تو کیا ہے۔
سوشل میڈیا صارفین نے اس اقدام پر پاکستان کرکٹ بورڈ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ اور اس اقدام کو شرمناک قرار دیا۔
اس سے قبل ورلڈ کپ 2023 میں سری لنکا کے خلاف میچ کے دوران پاکستان کرکٹ ٹیم کے وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان نے بھی قومی ٹیم کی جیت کو غزہ کے مظلوم فلسطینیوں کے نام کیا تھا۔
محمد رضوان نے سماجی رابطہ کے پلیٹ فارم ایکس پر فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے پوسٹ بھی کی تھی۔ کہا جاتا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے محمد رضوان سے پوسٹ ڈیلیٹ کرنے کو کہا تھا، لیکن انہوں نے انکار کردیا۔
محمد رضوان نے اپنے ’ ایکس‘ اکاؤنٹ کی پروفائل پکچر پر اب بھی فلسطین کا نقشہ لگا رکھا ہے
قابل ذکر بات یہ ہے کہ پاکستان کے سابق کپتان بابر اعظم نے بھی ٹیم کی پاکستان واپسی کے فوراً بعد غزہ کے حق میں پوسٹ کی تھی۔