پاناما کا ہنگامہ پونے تین سال بعد ختم ہوگیا

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

بلال عباسی………….
مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیر اعظم نوازشریف کے خلاف پاناما کا ہنگامہ د وسال اور نو ماہ کے بعد ختم ہو گیااورنواز شریف کو نیب کی جانب سے دائر دو ریفرنسسز میں سزا جبکہ ایک میں بری کیا گیا۔ 4 اپریل 2016 کو پاناما کی لا فرم موزیک فونسیکا کی ایک کروڑ 15 لاکھ دستاویزات نے پوری دنیا میں ایک تہلکہ مچایا جس میں دنیا بھر کے امیر افراد کی جانب سے اثاثہ جات ʼآف شور کمپنیوں کے ذریعے چھپائے جانے کا انکشاف ہوا، پاناما لیکس میں دنیا کے 12 سربراہان مملکت کے ساتھ ساتھ 143 سیاست دانوں اور نامور شخصیات کے نام سامنے آئے جنہوں نے ٹیکسوں سے بچنے کیلئے کالے دھن کو بیرون ملک قائم بے نام کمپنیوں میں منتقل کیا۔

پاناما لیکس میں پاکستانی سیاست دانوں کی بھی بیرون ملک آف شور کمپنیوں اور فلیٹس کا انکشاف ہوا تھا جن میں اس وقت کے وزیراعظم پاکستان میاں نواز شریف کا خاندان بھی شامل تھا۔ پاناما پیپرز میں انکشاف ہوا کہ پاکستانی وزیراعظم نواز شریف اور ان کے بچوں کی آف شور کمپنیاں ہیں اور لندن کے مہنگے ترین علاقے مے فیئر میں فلیٹس بھی ہیں جس کے بارے میں شبہ ہے کہ یہ اثاثے مبینہ طور پر منی لانڈرنگ کے ذریعے بنائے گئےہیں۔

پاکستا ن میں اپوزیشن کی جانب سے پاناما کا شورمچانے اور عوام کو حقائق سے آگاہ کرنے کے مطالبے پر کچھ دن بعد وزیر اعظم نے قوم سے خطاب اور قومی اسمبلی میں اپنی جائیدادوں کی وضاحت پیش کی جسے اپوزیشن نے مسترد کر دیا۔

تحریک انصاف کے سربراہ اور موجودہ وزیر اعظم عمران خان، جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی جانب سے وزیر اعظم کو نااہل قرار دینے کیلئے علیحدہ علیحدہ تین درخواستیں سپریم کورٹ میں دائر کی گئیں۔


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں