کہیں آپ ڈیپریشن کے شکار تو نہیں؟ اپنا ٹیسٹ خود لیجئے

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

ڈاکٹرجاوید اقبال………..
ڈیپریشن ایک ایسا عارضہ ہے، جو انسان کو ذہنی و جسمانی طور پر کم زور کرکے اُداسی و مایوسی کی اتھاہ گہرائیوں میں دھکیل دیتا ہے۔ مزید ستم یہ کہ مرض سے لاعلمی کے باعث عموماً زیادہ تر مریضوں کے پیارے، انہیں مریض ہی نہیں سمجھتے، الٹا ان کی کیفیات کو حیلے بہانوں، لاپروائی وغیرہ سے موسوم کرتے ہیں۔ اس بات سے انکار نہیں کہ ہر فرد اپنی زندگی میں کبھی نہ کبھی افسردہ یا اُداس ضرور ہوتا ہے، لیکن اگریہ کیفیت طویل عرصے تک برقرار رہے، تووہ ذہنی مرض’’ڈیپریشن‘‘ میں تبدیل ہوجاتی ہے،جس کی عام علامات میں افسردگی، مایوسی،خوف، روزمرّہ کے کاموں میں عدم دِل چسپی، ہر وقت تھکاوٹ کا احساس رہنا، خود کو مسائل کا ذمّے دار سمجھنا، کام سے بے توجہی برتنا، قوّتِ فیصلہ کی کمی، خودکُشی کے بارے میں سوچنا، بات بات پر رونا، خود اعتمادی کا فقدان، ازدواجی زندگی کی تلخیاں، معاشرتی تعلقات میں خرابی، نیند نہ آنا، بھوک نہ لگنا، بے چینی و کاہلی، یادداشت کی کم زوری اور گھنٹوں خاموش بیٹھے رہنا وغیرہ شامل ہیں۔ نیز، مریض مسّرت و انبساط کے احساسات سے بھی محروم ہوجاتے ہیں۔ انھیں دُنیا بے کیف نظر آتی ہے، کسی بھی شئے کے روشن پہلو نظر انداز کرکے صرف تاریک پہلوؤں ہی پر نظر رکھتے ہیں۔ اپنی تعلیم، ملازمت، کاروبار، نجی اور سوشل زندگی، صحت اور بنائو سنگھار کی جانب بھی توجّہ نہیں دیتے اور زندگی بہت مُردہ دِلی سے گزارتے ہیں۔ماہرین کے مطابق کم عُمر افراد کی نسبت،65برس سے زائد عُمر کے افراد زیادہ جلد ڈیپریشن کا شکار ہوجاتے ہیں، جس کی عمومی وجوہ میں ریٹائرمنٹ، محدود آمدنی، رفیق حیات یا کسی عزیزدوست کی موت یا پھر کوئی دائمی مرض وغیرہ شامل ہیں۔ بعض اوقات مریض کچھ عرصے تک بالکل ٹھیک رہتے ہیں اور پھر اچانک ہی دوبارہ اسی کیفیت میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔ ڈیپریشن کی جانچ کے لیے ماہرین نے ایک سوال نامہ بھی ترتیب دیا ہے، جسے پُر کرکےبہت حد تک مرض کی تشخیص ممکن ہے۔واضح رہے کہ اس کا جواب گزشتہ دو ہفتوں کے دوران پیش آنے والی علامات کے تناظر میں دینا ہے۔

٭کیا آپ عموماً افسردہ رہتے ہیں؟

٭روزمرّہ امور انجام دینے کو جی نہیں چاہتا یا سُستی محسوس ہوتی ہے؟

٭ملنے جُلنے والے افراد اس بات کا گلہ کرتے ہیں کہ آپ چڑچڑے ہوگئے ہیں؟

٭ کسی کام پر توجّہ مرکوز کرنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتاہے؟

٭گھر یا کسی محفل میں سب کے درمیان خود کو اکیلا تصوّر کرتے ہیں؟

٭اپنی پسندیدہ مصروفیات سے دِل چسپی ختم ہوگئی ہے؟

٭بغیر کسی وجہ کے ،خود کو قصور وار ٹھہراتے یا مایوس ہوجاتے ہیں؟

٭ہر وقت تھکاوٹ کا احساس غالب رہتا ہے؟

٭سونا چاہتے ہیں، مگر نیند نہیں آتی؟

٭وزن کم ہوا ہے یا بڑھ رہا ہے؟ اگر پانچ سوالات کے جواب ’’ہاں‘‘ میں ہیں، تو آپ کو ڈیپریشن کا عارضہ لاحق ہو چُکا ہے، اس لیے فوری طور پر کسی ماہرِنفسیات سے رابطہ کریں، تاکہ بروقت علاج ممکن ہوسکے۔


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں