امریکہ میں شامی پناہ گزین 14سالہ مسلم طالبہ کو مقامی اسکول کی ایک اور طالبہ نے تشدد کانشانہ بنایا۔
بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی ریاست پنسلوانیا کے چار ٹیز زویلی ہائی اسکول کی مقامی ھلبہ نے شام سے تعلق رکھنے والی پناہ گزین طالبہ کو اسکول کے بیت الخلاء میں تشدد کا نشانہ بنایا۔ اس نے شامی طالبہ کے سر پر مکا مارا اور پھر اسے دھکا دے کر گرادیا. شامی پناہ گزین امریکی طالبہ کے تشدد سے شدید زخمی ہوگئی جسے اسپتال منتقل کردیاگیا ۔
طالبہ پر تشدد کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد امریکی پولیس مقامی طالبہ کے خلاف تفتیش کے لئے مجبور ہوئی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس واقعہ سے بھی بخوبی معلوم ہوتا ہے کہ سوشل میڈیا کس قدر طاقتور ہوچکا ہے، اب حکومتیں اس کے زیراثر آکر ایسے اقدامات کرنے پر بھی مجبور ہوجاتی ہیں جو وہ پہلے نہیں کرنا چاہتی تھیں اور ان واقعات کو دبانا چاہتی تھیں.
پولیس مذکورہ بالا واقعہ کو نفرت انگیز جرم ماننے پر تیار نہیں ، تاہم شہری حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ اس واقعہ کو نفرت انگیز جرائم ہی کھاتے میں ڈالا جاسکتا ہے.