بلال عباسی
حکومت کی مدت ختم ہونے میں 10 روز رہ گئے ہیں جس کے بعد نگران حکومت کا قیام ہوگا، حکومت کی جانب سے واضح کیا گیا ہے کہ موجودہ اسمبلی 8 یا 9 اگست تک تحلیل کر دی جائے گی تاہم ابھی تک نگران وزیراعظم کا نام نہ تو فائنل کیا گیا ہے اور نہ ہی کوئی نام تجویز کیے گئے ہیں۔
نگران وزیراعظم کے لیے 3 نام حکومت نے اور 3 نام اپوزیشن نے تجویز کرنا ہیں، اپوزیشن نے نام تجویز کرنے کے لیے آج مشاورتی اجلاس بلایا، ہر جماعت نے اپنے سربراہ کا نام سامنے رکھا تاہم کوئی ایک نام بھی فائنل نہ ہو سکا، جبکہ وزیراعظم نے نگران وزیراعظم کا نام فائنل کرنے کے لیے اتحادیوں کو کل شام عشائیہ پر مدعو کیا ہے۔
اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض کے آفس میں نگران وزیراعظم کے تقرر کے لیے جی ڈی اے ، جماعت اسلامی اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کی مشاورت ہوئی، جس میں فیصلہ کیا گیا کہ اپوزیشن 8 اگست کو مشاورت کے بعد نگران وزیر اعظم کا حتمی نام حکومت کو دے دی گی۔
ذرائع کے مطابق مشاورتی اجلاس میں نگران وزیراعظم کے لیے ذوالفقار مگسی اور اسلم رئیسانی کے ناموں پر غور کیا گیا ہے جبکہ مشاورتی اجلاس جمعہ کو دوبارہ ہو گا۔
نگران وزیراعظم پر اپوزیشن کے اتفاق کے بعد وزیراعظم سے بات کروں گا، راجہ ریاض
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے راجہ ریاض نے کہا کہ آج نگران وزیراعظم کے تقرر کے لیے مشاورت کی گئی جس میں گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کی فہمیدہ مرزا، سائرہ بانو، فرخ الطاف، جماعت اسلامی کے مولانا اکبر چترالی، ریاض حسین مزاری شریک ہوئے، 8 اگست تک اپوزیشن 3 ناموں پر اتفاق کر لے گی، اپوزیشن کے اتفاق رائے کے بعد وزیراعظم سے مشاورت کروں گا۔
میں نگران وزیراعظم کے لیے سراج الحق کا نام تجویز کرتا ہوں، مولانا اکبر چترالی
جماعت اسلامی کے رکن اسمبلی مولانا اکبر چترالی نے وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ راجہ ریاض نے ہنستے ہوئے نگران وزیراعظم کا نام ایسے پوچھا جیسے کوئی مذاق کر رہے ہیں، میں نے انہیں کہا کہ میں نگران وزیراعظم کے لیے سراج الحق کا نام دوں گا کیونکہ سپریم کورٹ کے مطابق سراج الحق پاکستان کے واحد سیاستدان ہیں جو آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کے مطابق صادق اور امین ہیں، جس پر راجہ ریاض نے کہا کہ یہ نہیں ہو سکتا۔
مولانا اکبر چترالی نے کہا کہ راجہ ریاض برائے نام اپوزیشن لیڈر ہیں، نگران وزیراعظم کے نام کا فیصلہ پہلے ہو چکا ہے راجہ ریاض سے پوچھتا کون ہے؟ راجہ ریاض صرف میڈیا پر آنے کے لیے مشاورتی اجلاس کر رہے ہیں، یہ خوش ہو جائیں گے کہ ان کی وزیراعظم سے ملاقات ہو گئی ہے اور انہوں نے اپنے دستخط سے نگران وزیراعظم کے نام تجویز کیے ہیں۔
نگران وزیراعظم بلوچستان سے ہونا چاہیے، خالد مگسی
بلوچستان عوامی پارٹی کے سربراہ خالد مگسی نے پارلیمنٹ ہاؤس میں وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج کل تو ہر کوئی نگران وزیراعظم کا امیدوار ہے، میں بھی نگراں وزیراعظم بننا چاہتا ہوں، نگران وزیراعظم بلوچستان سے ہونا چاہیے، ہم وزیراعظم کو نوابزادہ ذوالفقار مگسی اور اسلم رئیسانی کے نام دیں گے۔
ہم نگران وزیراعظم کے لیے پیر پگارا کا نام تجویز کرتے ہیں، فہمیدہ مرزا
جی ڈی اے کی رہنما فہمیدہ مرزا نے پارلیمنٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح دیگر جماعتیں اپنے پارٹی سربراہان کے نام دے رہی ہے ہم بھی اپنی پارٹی کے سربراہ پیر پگارا کا نام بطور نگران وزیراعظم تجویز کرتے ہیں، ابھی تک حکومت کی جانب سے بھی نام سامنے نہیں آئے، اگر حکومت اپنے نام دے گی پھر ہی ہم سنجیدہ نام دیں گے، اپوزیشن کا نامزد کردہ نام بھی نگران وزیراعظم ہو سکتا ہے۔
پیپلزپارٹی مشاورت کے بعد نام دے گی، قمر زمان کائرہ
پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی نے نگران وزیراعظم کے لیے تاحال کوئی نام نہیں دیے ہیں، مشاورت کے بعد نام دیے جائیں گے۔
ابھی تک نگران وزیراعظم کے لیے کوئی مشاورت ہی نہیں ہوئی، شفیق ترین
پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے رہنما سینیٹر شفیق خان ترین نے کہا کہ نگران وزیراعظم کے نام پر ابھی تک تو کوئی مشاورت ہی نہیں ہوئی ہے، اگر حکومت بلائے گی تو ہم اپنے نام دیں گے، وزیراعظم نے نگران وزیراعظم کے نام پر مشاورت کے لیے کل عشائیہ پر مدعو کیا ہے اس کے بعد نام سامنے آئیں گے۔
نگران وزیراعظم سے زیادہ اہم مردم شماری کا معاملہ ہے، کشور زہرہ
ایم کیو ایم کی رکن اسمبلی کشور زہرہ نے کہا کہ ایم کیو ایم کے لیے نگران وزیراعظم کے معاملے سے زیادہ اہم معاملہ مردم شماری کا ہے، ایم کیو ایم مردم شماری کا معاملہ حل کیے بغیر آئندہ عام انتخابات میں حصہ بھی نہیں لے گی۔