نوحیلہ بینزینا

فیفا ورلڈکپ کا میچ کھیلنے والی پہلی باحجاب کھلاڑی کون ہے؟

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

بادبان اسپورٹس ڈیسک

مراکشی فٹ بال ٹیم کی ڈیفینڈر نوحیلہ بینزینا نے تاریخ رقم کردی۔ انھوں نے حجاب پہن کر فیفا ورلڈ کپ میں شرکت کی۔ یوں وہ پہلی کھلاڑی ہیں جنھوں نے حجاب پہن کر بین الاقوامی میچ کھیلا۔

نوحیلہ بینزینا نے فیفا ورلڈ کپ میں جنوبی کوریا کے خلاف میچ میں شرکت کی۔ یہ میچ مراکش نے ایک صفر سے جیتا۔

نوحیلہ بینزینا کے خوشی کے آنسو، جنوبی کوریا کے خلاف مراکش کی کامیابی پر

واضح رہے کہ فیفا نے 2014 میں ایسی تمام خواتین کھلاڑیوں کو فٹ بال میچ میں شرکت کی اجازت دی تھیں جو مذہبی احکامات کی بنیاد پر حجاب اوڑھتی ہیں۔

مراکش ان 8 ممالک میں شامل ہے جس کی خواتین کی فٹ بال ٹیم پہلی بار فیفا ورلڈ کپ میں شرکت کر رہی ہے۔

نوحیلہ بینزینا جرمنی کے خلاف افتتاحی میچ میں بھی ٹیم کا حصہ تھیں لیکن وہ متبادل کھلاڑی کے طور پر ٹیم میں شامل کی گئی تھیں۔ وہ کھیل میں شریک نہیں ہوسکی تھیں۔ اس میچ میں مراکش کو چھ صفر سے شکست ہوئی تھی۔

مسلم ویمن ان اسپورٹس نیٹ ورک کی شریک بانی اسماء ہلال نے نوحیلہ بینزینا کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ’جب لڑکیاں نوحیلہ بینزینا کو عالمی فٹ بال میچ کھیلتے دیکھ کر سوچتی ہوں گی کاش! وہ بھی نوحیلہ بینزینا کی طرح کھیل سکتیں‘۔

نوحیلہ بینزینا

ان کا کہنا ہے کہ اب پالیسی ساز، فیصلہ ساز، منتظمین بھی مطالبہ کریں گے کہ انھیں اپنے ملک میں باحجاب کھلاڑیوں کے لیے قبولیت اور وسعت پیدا کرنے کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت ہے، ان کے لیے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا کرنا ہوں گے۔

مسلمان خواتین حجاب اوڑھ کر اپنی پاکیزگی کا اظہار کرتی ہیں تاہم  فیفا نے سن دو ہزار چودہ تک حجاب یا اسکارف پہننے والی خواتین کے لیے فٹ بال میچ میں شرکت ممنوع کر رکھی تھی۔ اس کے بعد فیفا نے فیصلہ کیا  کہ جو خواتین مذہبی بنیاد پر اسکارف اوڑھ کر فٹ بال میچ کھیلنا چاہیں تو انھیں اجازت دی جائے گی۔

 اس سے قبل خواتین اور لڑکیوں کو حجاب پہن کر کسی بھی صورت میں میچ کھیلنے کی اجازت نہیں تھی۔ سن دو ہزار سات میں کینیڈا میں ایک فٹ بال میچ کھیلنے کے لیے گیارہ سالہ باحجاب کھلاڑی  اسمہان منصور عین اس وقت میچ میں شرکت سے روک دیا گیا تھا جب وہ میچ سے قبل اپنی ٹیم کے ساتھ قطار میں کھڑی تھیں۔ میچ ریفری نے انھیں کہا کہ وہ میچ میں شرکت کرنا چاہتی ہیں تو انھیں سر سے اسکارف ہٹانا ہوگا۔

سن دو ہزار دس میں ایرانی لڑکیوں کی فٹ بال ٹیم کو یقین تھا کہ یوھ اولمپکس میں شریک ہوں گی۔ کیونکہ ایران میں کھیلوں کے حکام نے لڑکیوں کو ایسی ٹوپیاں پہن کر میچ کھیلنے کے لیے تیار کر رکھا تھا جو سر کے بال ڈھانپ سکیں۔ اطلاعات تھیں کہ ایران اور فیفا کے درمیان معاہدہ طے پا چکا ہے کہ وہ اسکارف پہن کر میچ کھیل سکیں گی۔ جب سن دو ہزار گیارہ میں ایرانی ٹیم کو اولمپکس کے کوالیفائنگ میچ میں شرکت کی اجازت نہ ملی تو ٹیم نے میچ کا بائیکاٹ کردیا۔

اس معاملے میں اردن کے شہزادہ علی بن الحسین  نے مداخلت کی، یوں فیفا نے ٹرائل کے طور پر اجازت دینے کا فیصلہ کرلیا۔

سن دو ہزار چودہ میں اسکارف اوڑھ کر فٹ بال میچ میں شرکت کی اجازت دیدی تاہم شرط رکھی کہ اسکارف اسی رنگ کا ہونا چاہیے جس رنگ کی جرسی ہوگی۔

باحجاب فٹ بالرز کا ایک کلب

سن دو ہزار سولہ میں فیفا کے زیر اہتمام اردن میں انڈر17 ورلڈ کپ کے ایونٹ میں سر پر اسکارف اوڑھ کر شرکت کی۔ تاہم اب بھی بعض ممالک کی فٹ بال لیگز نے کھلاڑیوں کے حجاب اوڑھنے پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ حال ہی میں فرانس کی ایک عدالت نے کھلاڑیوں کے حجاب اوڑھنے کی پابندی ختم کرنے سے انکار کردیا ہے۔

حجاب کے حق میں مہم چلانے والی ایک تنظیم ’ تھری حجابیز‘ کی آمنہ عبدالطیف کا کہنا ہے کہ ایک بڑے اسٹیج پر میچ میں ایک باحجاب کھلاڑی کی شرکت حقیقت میں ایک اہم واقعہ ہے۔ بہت سی مسلمان خواتین سمجھتی ہیں کہ یہ ایک بڑی پیش رفت ہے۔ یہ ان بچیوں کے لیے بھی اہم ہے جو اس قدر بڑے اسٹیج تک پہنچنا چاہتی ہیں۔

آمنہ کا کہنا ہے کہ اب بھی باحجاب خواتین کی فٹ بال کے کھیل میں شرکت کے لیے بہت کچھ کرنا باقی ہے۔


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں

ایک تبصرہ برائے “فیفا ورلڈکپ کا میچ کھیلنے والی پہلی باحجاب کھلاڑی کون ہے؟”

  1. Zubada Raouf Avatar
    Zubada Raouf

    بہت اچھی تحریر ھے۔۔۔ دل خوش ھو گیا پڑھ کر۔۔