آگہی/طارق محموداحسن………
ہر ٹائر کی ایک ختم ہونے والی تاریخ یعنی ایکسپائری ڈیٹ ہوتی ہے جس کے بعد اسے تبدیل کیا جانا ضروری ہے۔ کیونکہ اس کے بعد ٹائر کے پهٹنے کا خدشہ ہوتا ہے جو دورانِ سفر انتہائی خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔
یاد رکهیں مینوفیکچرنگ کی تاریخ کے بعد سے کسی بهی ٹائر کی محفوظ زندگی چار سال تک ہوتی ہے۔ اب آپ سوچیں گے کہ ہم ٹائر تیار ہونے کی تاریخ کس طرح جان سکتے ہیں؟
یہ تاریخ ہر ٹائر پر چار ہندسوں کی صورت میں لکھی ہوتی ہے۔ پہلے دو ہندسے تیاری کے ہفتے کی نمائندگی کرتے ہیں، جبکہ آخری دو تیاری کا سال بتاتے ہیں۔ یہ چار ہندسے ٹائر پر الگ لکهے ہوتے ہیں، ان کے ساتھ حروف تہجی شامل نہیں کیے جاتے۔ کچھ کمپنیاں چار ہندسوں سے پہلے اور بعد میں سٹار کا نشان (*) بهی بناتی ہیں۔
مثال کے طور پر اگر یہ چار ہندسے ١٦١٢ ہیں تو ان کا مطلب ہے کہ ٹائر سال ٢٠١٢ کے ١٦ ویں ہفتہ یعنی (اپریل کے آخری ہفتے) میں تیار کیا گیا تھا۔ یعنیاس ٹائر کی محفوظ میعاد ٢٠١٦ کے ١٦ ویں ہفتہ میں ختم ہو جائے گی۔ لہذا آپ کو اس تاریخ کے بعد ٹائر بدلنا ہوگا۔
کچھ کمپنیوں کے ٹائر پر تیاری کی تاریخ نہیں لکھی جاتی۔ یہ ایک سنگین جرم ہے مگر چین کے کچھ برانڈز میں عام ہے۔ مینوفیکچرنگ کی تاریخ دیکهے بغیر ٹائر خریدنا ایسا ہی ہے جیسے مدت میعاد دیکهے بغیر ادویات کا استعمال کرنا۔ مگر میرا خیال ہے کہ یہ اس سے بھی بدتر ہے۔ کیونکہ خراب ادویات تو صرف آپ کو تکلیف پہنچا سکتی ہیں۔ جبکہ ٹائر کا پهٹنا گاڑی کے تمام مسافروں کی زندگی کو خطرے میں ڈالتا ہے۔
نوٹ:اب جبکہ آپ یہ بات جان چکے ہیں تو اب تهوڑی سی مزید تکلیف کریں، اپنی گاڑی کے پاس جائیں، اور جهک کر اپنے ٹائر کی تیاری کی تاریخ یعنی مینوفیکچرنگ ڈیٹ کو چیک کریں، اور اس کے بعد سے چار سال تک کی مدت میعاد یاد رکهیں، تاکہ آپ اور آپ کے پیارے ہر سفر میں محفوظ رہیں۔
( اس تحریر کو خوب شئیر کریں تاکہ ہر فرد ٹائرپھٹنے کے نتیجے میں رونما ہونے والے حادثات سے محفوظ رہے)