ڈل جھیل ، سری نگر ، ریاست جموں و کشمیر

"میرے وطن تیری جنت میں آئیں گے اک دن”

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

سنیہ عمران ، بہاولپور

میرے وطن تیری جنت میں آ ئیں گے اک دن
ستم شعاروں سے تجھ کو چھڑائیں گے اک دن

خطہ کشمیر، ارض فلسطین کے بعد دھرتی کا مظلوم ترین گوشہ ہے ۔اس سر زمین پر بھارت کی درندہ صفت فوجیں اتنی بڑی تعداد میں نہتے کشمیریوں کی نسل کشی پر مامور ہیں جس کی کوئی مثال دنیا کی تاریخ میں نہیں ملتی۔
چھو ٹی سی آ بادی کو لاکھوں درندوں نے گھیر رکھا ہے ۔ان کی آ بادیاں ویران ،کھیت کھلیان اور باغات تباہ حال ، عفت مآب بیٹیوں کی عصمتیں پامال اور پوری وادی جنت نظیر آ ج مقتل کی تصویر بنی ہوئی ہے ۔ کئی لاکھ لوگ جانوں کے نذرانے پیش کر چکے ہیں۔ اس سے بھی زیادہ زخمی اور معذور ہو چکے ہیں۔ ہزاروں مردو خواتین لا پتہ ہیں اور ہزاروں بھارتی عقبوت خانوں میں ظلم وستم سہ رہے ہیں ۔ پا کستان اس مسئلے کا اہم فریق ہے ۔

کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے ۔ تحریک حریت کشمیر پاکستان سے اپنی وابستگی کا بر ملا اظہار کرتی ہے ۔افسوس پاکستانی حکو متیں یکے بعد دیگرے مسلسل قوم ، ملت کے اس اہم ترین مسئلے کو مسلسل پس پشت ڈالنے کی مرتکب ہوئی ہیں ۔ یہ مسئلہ بس تقریروں اور ٹیبل ٹاک تک ہی محدود رہ گیا ہے ۔ عملی طور پر نہ اسے حل کرنے کی کوشش کی گئی اور نہ ہی اس سلسلے میں کوئی اقدامات کئے گئے ۔

1989ع کے آ خر میں” جماعت اسلامی کی” ایک مجلس مشاورت میں طے پایا کہ کشمیر ی حریت پسندوں سے اظہار یک جہتی کے لیے پاکستان بھر میں ایک دن منایا جائے ،جس میں ملک کے تمام عناصر و مسالک ، حکومتی اور غیر حکومتی ادارے غرض پوری قوم یک زبان ہو کر مسئلہ کشمیر پر آواز اٹھائے۔

اس وقت کے امیر جماعت اسلامی قاضی حسین احمد نے اس سلسلے میں ایک کمیٹی قائم کی جس میں اس پروگرام کا پورا لائحہ عمل طے پایا۔ جماعت کی مشاورت میں طے پایا گیا کہ قاضی صاحب حکمرانوں سے ملاقات کر کے انہیں بھی اس مسئلے کی اہمیت سے آگاہ کریں اور اپنا فرض ادا کرنے پر آمادہ کریں ۔

قاضی صاحب نے اس سلسلے میں اس وقت کے وزیراعظم میاں محمد نواز شریف سے ملاقات کی اور 9 جنوری 1990ءکا دن ” یوم یک جہتی کشمیر "کے نام سے منانے کا اعلان کیا ۔اس حوالے سے پاکستان کے ذرائع ابلاغ نے بھی بھر پور کر دار ادا کیا الیکٹرانک میڈیا اور پرنٹ میڈیا نے کشمیریوں کو حق خود ارادیت دینے کے مطالبے کو خوب اجا گر کیا ۔

اس یوم کے تعین کے لیے جن لوگوں نے سوچ بچار کی اور جنھوں نے اس کے لیے دست تعاون بڑھایا ان سب کا یہ عمل باعث اجر ہے ۔ جو جتنے اخلاص کے ساتھ کشمیر ی بہن بھائیوں کے لیے کام کرے گا ،اتنا ہی اللہ کے ہاں اجر کا مستحق ہوگا ۔

آج پوری دنیا کا منظر نامہ تبدیل ہو رہا ہے۔ عالم اسلام تو بالخصوص طویل مدہوشی اور موت کے سناٹے کو توڑ کر بیدار ہو رہا ہے ۔
یہ دن تجدید عہد اور عزم نو کی نوید ہے ۔ آؤ اپنے اللہ سے عہد با ندھیں کہ ہم مکمل آزادی تک جدو جہد جاری رکھیں گے ۔اللہ تعالیٰ جہاد کر نے والوں کا ساتھی ہے اور ہم قائد المجاہدین کے امتی ہیں ۔


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں