شادی کے بعد بچوں کا نہ ہونا میاں بیوی کے تعلق میں دوری لانے کا باعث بھی بن سکتا ہے اور آج کے عہد میں بانجھ پن کا مرض بہت تیزی سے پھیل رہا ہے، خاص طور پر مردوں کو اس مسئلے کا سامنا زیادہ ہورہا ہے۔
مردوں میں بانجھ پن کا خطرہ بڑھانے کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں اور ان میں اکثر عام سی عادات کا ہاتھ سب سے زیادہ ہوتا ہے۔
اب اس کی تیکنیکی وجوہات جاننا تو ضروری نہیں مگر ماہرین جو عام وجوہات بیان کرتے ہیں وہ درج ذیل ہیں۔
کرسی پر بہت زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنا، اس خطرے کو بڑھانے کا باعث بنتا ہے۔
جسم میں وٹامن ڈی کی کمی بھی اس کی ایک بڑی وجہ ہوتی ہے۔
جسمانی وزن میں اضافہ بھی یہ خطرہ بڑھا سکتا ہے۔
لیپ ٹاپ کو گود میں رکھ کر دیر تک استعمال کرنا بھی بانجھ پن کا باعث بن سکتا ہے۔
موبائل فون کو پتلون کی اگلی جیب میں بہت زیادہ دیر تک رکھنا۔
رانوں کے درمیان کسی قسم کی چوٹ لگنا۔
تنگ زیرجاموں کا استعمال۔
تنگ پتلون کے پہننے سے بھی اس مسئلے کا سامنا ہوسکتا ہے۔
منشیات، تمباکو نوشی اور الکحل کا استعمال بھی بانجھ پن کا خطرہ بڑھاتا ہے۔
ذہنی تناﺅ اور بے چینی وغیرہ بھی اس کا سبب بن سکتے ہیں۔
تاہم اگر اس سے بچنا چاہتے ہیں تو درج ذیل عادات کو اپنالیں۔
تمباکو نوشی ترک کردیں
تمباکو میں موجود نقصان دہ اجزاءاسپرم سیلز کو قتل کرتے ہیں جبکہ الکحل بھی یہی نقصان پہنچاتی ہے۔
تناﺅ میں کمی لائیں
ذہنی تناﺅ سے مقابلے کے لیے یوگا، سانس کی مشق یا موسیقی وغیرہ سننا فائدہ مند ہوسکتا ہے، ان سرگرمیوں سے روزمرہ کے تناﺅ میں کمی لانے میں مدد ملتی ہے یا کسی طبی ماہر سے بھی اس حوالے سے مشورہ کیا جاسکتا ہے۔
ویٹ لفٹنگ زیادہ نہ کریں
بہت بھاری بوجھ اٹھانا، وہ بھی اکثر، اس سے بھی بانجھ پن کا خطرہ بڑھ سکتا ہے، اعتدال میں رہ کر ورزش کرنا ہی صحت مند زندگی کے لیے بہترین طریقہ کار ہے۔
صحت بخش غذا کا استعمال
صحت بخش غذا جیسے سبزیاں، گریاں، سرخ گوشت کا معتدل استعمال، سفید گوشت اور تازہ پھل وغیرہ مردوں کی صحت کے لیے اہم ہیں، وٹامن سی اور ای زیادہ اہم وٹامنز ہیں، روزانہ چار گلاس اورنج جوس پینا بھی اس خطرے میں نمایاں کمی لاتا ہے۔
اچھی نیند
سات سے آٹھ گھنٹے نیند روزانہ بانجھ پن کے خطرے کو دور رکھنے کے لیے ضروری ہے، نیند کی کمی بانجھ پن کا امکان بہت زیادہ بڑھا دیتی ہے۔