شراب کے معاملے پر مسیحی اور سکھ پارلیمنٹرین بھی پی ٹی آئی رکن قومی اسمبلی رمیش کمار کے ہم آواز نکلے۔ جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں رمیش کمار،ندیم جیوا،رنجیت سنگھ اور تحریک انصاف کے وزیر زادہ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہندوئوں، عیسائیوں اور سکھوں کے نام پر شراب کی فروخت بند کی جائے.
مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے پارلیمنٹرین نے کہا کہ اقلیتوں کے نام پر شراب کا کاروبار ان کے مذاہب کی توہین ہے۔ سکھ،مسیحی اور ہندو برادری سے تعلق رکھنے والے پارلیمنٹرین نے کہا کہ ہم شراب پر پابندی کے حق میں رمیش کمار کے موقف کی تائید کرتے ہیں۔ ایم این اے ندیم جیو ا نے کہا کہ اقلیتوں کے نام پر شراب کی فروخت کا قانون غلط ہے ،اسے تبدیل کیاجائے ۔ سکھ رہنما رنجیت سنگھ نے کہا کہ شراب کی کسی مذہب میں اجازت نہیں،اقلیتوں کے نام پر اس کی فروخت بند کی جائے۔
اب جبکہ تمام غیرمسلم بھی شراب کے خلاف متحد ہوچکے ہیں اور اس پر پابندی کا مطالبہ کررہے ہیں، پاکستان میں اس طبقہ کو سخت شرمندگی کا سامنا کرنا پڑے گا جو غیرمسلموں کے نام پر شراب کے کاروبار کو جاری رکھنے کے حق میں تھے. ان حالات میں تحریک انصاف کی حکومت بھی سخت مشکل میں پڑگئی ہے جو شراب کی فروخت پر ٹیکس عائد کرکے خزانے میں رقم جمع کرنے کا منصوبہ بنائے ہوئے تھی.