بھارتی شہر حیدرآباد اور اس کے مضافات میں ان دنوں قتل کی مختلف وارداتوں میں قاتل نے ہتھیار کے بجائے اوزار کا استعمال کیا ۔ یہی وجہ ہے کہ یہ وارداتیں ان دنوں موضوع بحث بنی ہوئی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق میر پٹ ، پرشانٹ ہلز میں شویتا ریڈی نامی خاتون نے اپنے عاشق یشما کمار کا اپنے فیس بک دوستوں اشوک اور اس کے ساتھی کے ذریعے قتل کروایا تھا۔ قاتلوں نے اس واردات میں ہتھوڑے کا استعمال کیا تھا۔ حملہ آوروں نے ہتھوڑے سے نوجوان کے سر پر پے درپے وار کیے جس کے نتیجے میں وہ ہلاک ہوا۔
اس سے قبل عبد اللہ پور میت ، کتہ گوڑہ نامی علاقے میں سرینواس نامی شخص اپنی بیوی اور اس کے عاشق کو اسی طرح کے اوزار کے ذریعے ہی قتل کیا تھا۔ اس نے اپنی بیوی کے عاشق یشونت کے سینے میں اسکرو ڈرائیور گھونپ دیا تھا۔ اسی طرح ایک تیسری واردات میں کلہاڑی استعمال کی گئی تھی۔
تفتیش کاروں کا خیال ہے کہ ان سب قاتلوں نے ہتھیار کے ذریعے اوزار استعمال کرنے کا خیال ایک تلگو فلم سے لیا۔ کے جی ایف نامی فلم میں ہیرو اپنے مخالفین کو قتل کرنے کے لئے ہتھوڑی ، بیلچہ ، تیز دار سلاخ وغیرہ کا استعمال کرتا ہے۔
اگر تفتیش کرنے والوں کا یہ خیال درست ہے تو اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ فلمیں دل و دماغ پر کس قدر اثرانداز ہوتی ہیں۔ یہ بات بھی یاد رکھنے کی ہے فلم دیکھنے والوں کو ہیرو کا یہی انداز پسند ہے ۔ اسی لئے فلم کے پوسٹرز وغیرہ میں ہیرو کی ایسی ہی تصاویر دکھائی جاتی ہیں جس میں اس ہتھوڑا ، بیلچہ جیسے اوزار اٹھائے ہوتے ہیں۔