ویمن ایڈ ٹرسٹ

کراچی کی جیلوں میں رمضان کیسا گزرتا ہے ؟

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

قدسیہ ملک . شعبہ ابلاغ عامہ ، جامعہ کراچی

سال کے تمام مہینوں میں ماہِ رمضان کو جوفضیلت و برتری اور تفوق وامتیاز حاصل ہے وہ کسی دوسرے مہینے کو نہیں۔ یہ مہینہ نزولِ سعادت کی یادگارہے ۔ صبر و تحمل اور ایثارِ نفس کا معلم ہے ۔ اس میں جنت کے تمام دروازے کھول دیے جاتے ہیں ۔ جہنم کے تمام دروازے بند کر دیے جاتے اور شیاطین کو جکڑ دیا جاتا ہے ۔ مغفرت ورحمت کی برسات ہوتی ہے، عصیاں کاروں کو راہِ نجات ملتی ہے ۔ فسق و فجور میں کمی اور اعمالِ صالحہ میں کثرت ہوتی ہے ۔

تلاوتِ قرآن ، ذکر و اذکار اور شب و روز مجالس تبلیغ ہوتی ہیں ۔ اہل ثروت و دولت حضرات رضاے الٰہی کے لیے فرض زکوٰۃ کی ادائیگی اور انفاق فی سبیل اللہ میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں ۔ لوگ قیام اللیل یعنی نمازِ تراویح میں شرکت کرتے ہیں ۔ بارگاہِ الٰہی میں سربسجود ہو کر دعا و مناجات کرتے ہیں ، توبہ واستغفار کرتے ہیں اور اپنی بد کرداریوں اور سیاہ کاریوں کو معاف کرا کے جنت ِنعیم کے مستحق ٹھہرتے ہیں ۔

یہ ماہِ ایسا مبارک ہے کہ اس میں ہر فرض کا ثواب ستر فرضوں کے برابر ہے اور ہر نفل عبادت کاثواب فرض کے برابر ہے . یہ صبر وغم خواری کرنے کا مہینہ ہے۔ روزہ افطار کرانا گناہوں کی مغفرت اور دوزخ سے آزادی کا ذریعہ ہے ۔ اس ماہ کا ہر عشرہ خاص اہمیت کا حامل ہے ۔ چناں چہ پہلا عشرہ سراسر رحمت ہے۔ دوسرا عشرہ دِن و رات مغفرت کا عشرہ ہے اور آخری عشرہ دوزخ سے آزادی کے لیے ہے۔ اس لیے اس ماہ کی دل وجان سے قدر کریں اور مذکورہ تمام فضائل حاصل کرنے کی فکر کریں

احادیث کی روشنی میں بھی رمضان کے روزے کے بے انتہا فوائد ہیں۔
٭ جنت کا ایک دروازہ ہے جسے ریان کہتے ہیں ۔ قیامت کے دن اس دروازے سے جنت میں صرف روزہ دار ہی داخل ہوں گے ۔ ان کے سوا اور کوئی اس میں سے داخل نہیں ہوگا۔ (بخاری ؛۱۸۹۶)
٭جس نے رمضان کے روزے ایمان کے ساتھ اور ثواب کی نیت سے رکھے، اس کے گذشتہ گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں ۔(بخاری ؛۱۹۰۱)
٭جب رمضان آتا ہے تو جنت کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں۔ (بخاری؛۱۸۹۸)
ایک روایت میں ہے کہ جب رمضان کا مہینہ آتا ہے تو آسمان کے تمام دروازے کھول دیے جاتے ہیں،جہنم کے دروازے بند کر دیے جاتے ہیں اور شیاطین کو زنجیروں میں جکڑ دیا جاتا ہے ۔ (بخاری ؛۱۸۹۹)
٭ روزہ دار کے منہ کی بو اللہ تعالیٰ کے نزدیک مشک کی خوشبو سے بھی زیادہ پاکیزہ ہے۔ روزہ دار کو دو خوشیاں حاصل ہوں گی : (ایک تو جب) وہ افطار کرتا ہے تو خوش ہوتا ہے اور (دوسرے )جب وہ اپنے ربّ سے ملاقات کرے گاتو اپنے روزے کا ثواب حاصل کرکے خوش ہوگا۔ (بخاری ؛۱۹۰۴)
٭ رمضان میں عمرہ کا ثواب حج کے برابر ہو جاتا ہے ۔(مسلم :۱۲۵۶)
٭ روزہ دار کی دعا قبول کی جاتی ہے ۔(ترمذی ؛۳۵۹۸)
٭ افطاری کے وقت اللہ تعالیٰ لوگوں کو جہنم سے آزاد کرتے ہیں ۔(ابن ماجۃ؛۱۶۴۳)

اردو نیوز کے مطابق بھارت ریاست اکولہ میں مسلمانوں کی کوششوں سے مسلمان قیدیوں کے لئے واٹر فلٹر کااہتمام کیاگیاہے۔ رمضان المبارک کے مقدس ماہ میں نیکی اور ثواب کی نیت سے اچھے کام کرنے کا رحجان بڑھ جاتا ہے ۔ اس مقصد سے اکولہ کی ضلع جیل میں قید لوگوں کے لئے بھی اقدامات کئے جا رہے ہیں ۔

ضلع جیل میں مسلمانوں کی جانب سے واٹر پیوری فائر کا انتظام کیا گیا ہے ، تاکہ رمضان کے مہینے میں قید روزہ دار اور دیگر قیدی صاف پانی پی سکیں ۔ مسلمانوں کے اس اقدام کی جیل انتظامیہ نے ستائش کی ہے ۔ رفیق صدیقی اور فیاض گروپ کی جانب سے صاف اور شفاف پانی کا انتظام کیا گیا ہے ، جس کا فائدہ نہ صرف روزہ دار بلکہ دیگر قیدی بھی اٹھا رہے ہیں ۔

جیل انتظامیہ کے مطابق رمضان میں واٹر پیوری فائر سے نہ صرف روزہ داروں کو مدد مل رہی ہے ، بلکہ اس سے جیل انتظامیہ کو روزانہ کے انتظامات کےلحاظ سے بھی آسانی پیدا ہوگئی ہے ۔ دھوپ اور گرمی کے موسم میں ٹھنڈا پانی یقینی طور راحت کا کام ہے۔

مسلمانوں کی جانب سے وقتافوقتا اکولہ جیل میں مختلف طریقوں سے امداد مہیا کی جاتی ہے ۔ گزشتہ دنوں جیل میں قید ساڑھے تین سو قیدیوں کیلئے کمبل اور کھانے کے برتنوں کا انتظام کیا گیا تھا ۔ مسلمان ممالک میں بھی رمضان شروع ہوتے ہی قیدیوں کے ساتھ خصوصی رعایت کی جاتی ہے ۔

ڈیلی پاکستان کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ جدہ میں سعودی حکومت ماہِ رمضان میں قیدیوں کی سزائیں اور مختلف قوانین کی خلاف ورزیاں کرنے والوں کے جرمانے معاف کرتی ہے ۔ سعودی گزٹ کی رپورٹ کے مطابق رواں سال حکومت نے قیدیوں کی آدھی سزائیں اور تارکین وطن کے 5لاکھ ریال(تقریبا1کروڑ 54لاکھ روپے)کے جرمانے معاف کرنے کا اعلان کیا ہے ۔

گورنریٹس کے متعلقہ حکام ، وزارت انصاف ، پبلک پراسیکیوٹر آفس اور دیگر تمام متعلقہ ادارے ان لوگوں کی فہرستیں تیار کر رہے ہیں جن کی سزائیں اور جرمانے معاف کیے جائیں گے ۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ ’’ کئی طرح کے جرائم میں قید کی سزا پانے والے قیدیوں کی آدھی سزا معاف کی جائے گی۔ تاہم سنگین نوعیت کے جرائم میں قید افرادپر اس معافی کا اطلاق نہیں ہوگا ۔

اس کے علاوہ جو تارکین وطن اپنی سزا پوری کر چکے ہیں اور جرمانے کی عدم ادائیگی کی وجہ سے ان کی رہائی نہیں ہو پا رہی، ان کو رہا کر دیا جائے گا۔ تاہم جن تارکین وطن کی جرمانے کی رقم 5لاکھ ریال سے زیادہ ہے اور وہ جرمانہ ادا نہ کرنے کا فیصلہ کر چکے ہیں ان کا معاملہ عدالت طے کرے گی اور ان کے جرمانے کو قید میں تبدیل کر دیا جائے گا اور پھر قید پوری ہونے کے بعد ان کو وطن بدر کر دیا جائے گا۔‘‘

کراچی ویمن جیل میں بھی رمضان المبارک کا آغاز جوش و خروش اور اہتمام کے ساتھ کیاجاتاہے ۔ ویمن ایڈ ٹرسٹ کی جانب سے رمضان کے شروع ہی سے روزے کے فیوض و برکات کی بابت قیدیوں کو بتایا جاتا ہے ۔ انہیں روزہ رکھنے کی تلقین کی جاتی ہے ۔ رمضان میں خصوصی جذبے کے ساتھ قیدیوں کے لئے خصوصی تحائف عید گفٹس کا اہتمام کیا جاتا ہے ۔ اس کے علاوہ قیدیوں کے تحائف کے ساتھ ساتھ ویمن ایڈ ٹرسٹ جیلر مرد و خواتین وہاں موجود تمام پولیس اہلکار اور تعیناتی عملے کے لئے بھی عید گفٹس کا اہتمام کرتاہے ، جن میں بچوں اورخواتین کے لئے کپڑے ، راشن جیولری وغیرہ دی جاتی ہے ۔ تاکہ ان کی بھی حوصلہ افزائی کی جاسکے ۔

رمضان میں ویمن ایڈ ٹرسٹ کی جانب سے 20رمضان المبارک تک قیدی خواتین کے ساتھ دورہ القرآن کابھی اہتمام کیاجاتا ہے ۔ جس میں ساتھ ہی ساتھ قیدی خواتین کی قرآنک کونسلنگ کی جاتی ہے ، انہیں رب کی رحمت کی امید دلائی جاتی ہے ، ان خواتین کو زیادہ سے زیادہ نیکیاں کمانے اور برائی سے دور رہنے کے لئے خصوصی تربیت دی جاتی ہے ، اس کے لئے ویمن ایڈ ٹرسٹ کی جانب سے سمجھدار ، باعلم معلمات ، علوم قرآنی سے مکمل آگہی رکھنے والی باعمل و معزز خواتین جیلوں میں ان قیدی خواتین کی کونسلنگ کے لئے بھیجی جاتی ہیں ۔ تاکہ قرآن و حدیث کا مستند علم ان ناآشنا خواتین تک پہنچ سکے ۔ وہ جو رب کی رحمت سے مایوس ہوگئی ہیں یا کردی گئی ہیں ، جن کو ان کے اپنے عزیزوں رشتہ داروں ، اعزاء و اقرباء نے چھوڑدیا ، رب کی محبت میں آجائیں اور اپنے آپ کو اکیلا و تنہا محسوس ناکریں ۔

ویمن ایڈ ٹرسٹ کی جانب سے ان قیدیوں کو قرآن کے ساۓ میں پناہ لینے کی دعوت دی جاتی ہے ۔ قیدی خواتین میں بامحاورہ تراجم والے قرآن تقسیم کئے جاتے ہیں ۔ بہت سی خواتین ایسی ہوتی ہیں جو اس سایہ رحمت میں آکر سابقہ زندگی کو یادکرکے بہت روتی ہیں۔اور کچھ خواتین جو واقعی ناکردہ گناہوں کی مشقت میں جیل کی چکی میں پس رہی ہوتی ہیں ان کو ایک امید و ڈھارس مل جاتی ہے ۔ یہیں سے ایک اچھے مکمل باکمال حسن اخلاق سے مزین شخصیت کی تعمیر کا آغاز ہوتاہے ۔ یہیں سے انسان وہ شاہ کلید حاصل کرلیتا ہے جو اگرفقیروں کو منگتوں کو مل جائے تو انہیں بھی شاہ و سلطان بنادے ۔

ویمن ایڈ ٹرسٹ کا مقصد ہی عورتوں کے حقوق کا اسلامی تعلیمات کے مطابق شعور پیدا کرنا ہے ۔ اس کے لئے ویمن ایڈ ٹرسٹ جیلوں میں اپنے پورے وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے محنت و جانفشانی کے ساتھ اپنی خدمات سے دکھی انسانیت کو سکھ اور آرام دینے میں ہمہ تن مصروف عمل ہے ۔

فنڈز کی کمی ،ٹرانسپورٹ کے مسائل اور عام لوگوں میں جیلوں سے متعلق صحیح شعور بیدار نہ ہونے کی وجہ سے بہت سے مسائل ہیں جن کا کراچی ویمن ایڈ ٹرسٹ سامنا کر رہی ہے ، کرتی ہے اور کرتی رہے گی ۔ لیکن سلام ہے ان افراد پر جو نام و نمود کی طلب سے بے پرواہ اپنے حصے کاکام کر رہے ہیں تاکہ ظلمت شب کو اپنے حصے کی شمع سے روشنی کی ایک کرن دیں سکیں ۔ تاکہ روز قیامت بہترین لوگوں میں اٹھائے جائیں ۔ بہت سے مخیر افراد ایسے بھی ہیں جو ویمن ایڈ ٹرسٹ کی خواتین کو زکٰوۃ صدقات اور عطیات دیتے ہیں لیکن عام افراد میں شعور و آگہی نہ ہونے کے باعث ایسے افراد کی تعداد بہت کم ہے۔

حضرت عبد اﷲ بن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تمام لوگوں سے بڑھ کر سخی تھے۔ رمضان میں جب حضرت جبریل امین علیہ السلام کی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ملاقات ہوتی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بہت زیادہ سخاوت کیا کرتے تھے۔ حضرت جبریل علیہ السلام کی ملاقات کے وقت تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سخاوت تیز ہوا کے جھونکے سے بھی بڑھ جاتی ۔ اللہ ہم سب کو بھی سخاوت کرنے والا بنائے تاکہ روز قیامت جب اعمال کا پلڑا ہلکا ہو تو یہی سخاوت و فیاضی ہمارے کام آسکے۔


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں