امریکی سینیٹ نے سعودی عرب سے متعلق 2 قرار دادیں منظور کی ہیں، ایک قرار داد میں سعودی ولی عہد کو جمال خاشقجی کے قتل کا ذمے دار ٹھہرایا گیا ہے اور دوسری قرار داد میں سینیٹ نے ٹرمپ انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ یمن جنگ میں سعودی عرب کے ساتھ فوجی تعاون مکمل طور پر ختم کیا جائے۔
امریکی میڈیا کے مطابق قرار داد سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے چیئرمین باب کورکر نے پیش کی جو سینیٹ نے متفقہ طور پر منظور کی، اب یہ قرار داد ایوان نمائندگان میں جائے گی تاہم اس قرارداد کی کوئی قانونی حیثیت یا اس پر عمل درآمد ضروری نہیں ہے۔
قرارداد میں سعودی حکومت پر زور دیا گیا ہے کہ وہ خاشقجی کے قتل میں ملوث تمام افراد کے مناسب احتساب کو یقینی بنائے۔
امریکی سینیٹ نے ایک اور قرار داد بھی منظور کی ہے جس میں ٹرمپ انتظامیہ کو یمن جنگ میں سعودی عرب کے ساتھ ہر طرح کا فوجی تعاون ختم کرنے کے لیے کہا گیا ہے، یہ قرارداد بھی علامتی حیثیت کی حامل ہے جو 41 کے مقابلے میں 56 ووٹوں سے منظور کی گئی۔
واضح رہے کہ یہ قرار داد مارچ میں بھی پیش کی گئی تھی جو ناکام رہی تھی تاہم سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے تناظر میں اسے دوبارہ سینیٹ میں پیش کیا گیا، یہ قرار داد ایوان نمائندگان بھیجی جائے گی جس پر جنوری سے پہلے بحث کا امکان نہیں ہے۔
امکان ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس قرار داد کو ہر صورت میں ویٹو کردیں گے۔