دل محبت

یومِ اظہارِ محبت، عشق مجازی کی تباہ کاریاں

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

عروج فاطمہ / حریم ادب

آج کل کالج یونیورسٹی کے طلباء اور طالبات میں ویلنٹائن ڈے منانے کا رواج بڑھتا جارہا ہے۔ نوجوانوں کو یہ سوچنا چاہئے کہ یہ عمر پڑھ لکھ کے کچھ بننے کی ہے۔ والدین نے انھیں علم حاصل کرنے کے لئے تعلیمی اداروں میں بھیجا ہے۔
اُس رب خالق مالک کا واسطہ جو ماں سے زیادہ پیار کرنے والا ہے اپنے آپ کو عشق مجازی کے بھیانک اندھیروں سے بچائیں ،شیطان اور شیطانی ذہنیت والے لوگوں کے کہنے میں نہ آئیں اپنے نفس کو قابو میں رکھیں۔

ہر ہر لمحہ موت کے قریب ہوتا جا رہا ہے اور ہم ایک بہت ہی بڑی آزمائش اور امتحان گاہ کی طرف جا رہے ہیں وہاں کس بھی انسان کو یہ شیطانی عشق اور عاشق نہیں بچا سکے گا وہاں سب کو اپنی فکر لگی ہوگی عام لوگ تو کیا انبیاء کرام علیہم السلام جیسی پاک ہستیاں بھی بے بس ہو جائیں گی۔
(سورہ طٰہ 108)
اور رحمٰن کے ڈر سے آوازیں دب جائیں گی پھر تو پاؤں کی آہٹ کے سوا کچھ نہیں سنے گا۔

نبی اکرم صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم بھی بے بسی کے عالم میں سجدہ ریز ہوں گے۔ کوئی عاشق کسی معشوقہ کو فائدہ نہیں بلکہ ایک دوسرے کے نقصان کا زریعہ بنیں گے دونوں اپنے اس حرام عمل یعنی ناجائز تعلقات اور زبان کان وغیرہ کے زنا کی وجہ سے جہنم میں اوندھے منہ گرائے جائیں گے۔
اس پریشان کُن اور ہولناک دن میں کوئ بوائے فرینڈ اور گرل فرینڈ جیسے حرام دوستی تو بلکل ناممکن بلکہ حلال دوستی اور دوست بھی اللّٰہ کی اجازت کے بغیر ایک دوسرے کے کام نہ آسکیں گے۔

ویسے بھی یہ کافروں کا تہوار ہے .اس سے سمجھ آتی ہے کہ بحیثیت ہم مسلمان ہمیں زیب نہیں دیتا کہ اس بے ہودہ تہوار کو منائیں. پاکستانی کلچر میں اس کی کوئ گنجائش نہیں ہے. خدارا فضول خیالات اور لمبی لمبی اُمیدیں جو شیطان آپکے ذہن میں لا رہا ہے جسکی وجہ سے رات کی نیندیں دن کی مصروفیات حتیٰ کے فرض عبادات میں بھی توجہ نہیں رہتی یہ اللّٰہ کا ایک قسم کا عذاب ہے اور یہ عذاب اِسی حرام عشق کی وجہ سے نازل ہو رہا ہے جس کے زریعے شیطان بہت لذت دلا رہا ہے خوشی کا احساس دلا رہا ہے لیکن اِس انجان انسان کو کیا پتا کہ مجھے چینی اور گڑھ کے نام پر زہر دیا جا رہا ہے

مجھ سے میرا پروردگار سخت ناراض ہو رہا ہے جو بھی اس فضول مرض میں مبتلا ہیں. کیا انہوں نے کبھی یہ سوچا ہے کہ وہ اللّٰہ جسے ہم نے کبھی توجہ سے یاد نہیں کیا کبھی بھی محبت نہیں رکھی کبھی بھی نفس کو دبا کر کُچل کر اُس غیر محرم انسان کو چھوڑ کر اپنے رب کے حکم کو توجہ نہیں دی بلکہ اس کے مقابلے میں ایک عارضی فانی مخلوق جو شیطان کے ہتھکنڈوں میں خود بھی پھنس چکا ہے. اور مجھے بھی پھنسا دیا ہے اس انسان کو خوب توجہ دی اور ذہنی صلاحیت اسی سے گپ شپ اور تعلقات میں صرف کر دی۔

قرآن مجید میں ہے..
"کہہ دو اللہ بے حیائی کے کام کرنے کا ہرگز حکم نہیں دیتا”
سورہ اعراف:28.
اس لیے گناہ کے سب اسباب ختم کرو چاہے ہو آپکو چیخ کر واپسی کا کہے جسکے پیچھے شیطان کھڑا ہے وہ اُسے ابھار رہا ہے لیکن دوسری طرف بھی دیکھو آپکا خالق کتنے پیار سے آپکو بُلا رہا ہے کے کہ آؤ,
میرے ہوکر رہو چھوڑو اس شیطانی کام کو

اگر کالجوں کے مخلوط نظام کو ختم کر دیا جائے .تب یہ بے حیائی ختم ہو سکتی.
خدارا تمام والدین اپنی بیٹیوں کی پرو رش ایسے کریں کہ گندہ ماحول ان.پر اثر انداز نہ ہو سکے.
Say No to VALENTINE’S DAY.


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں