محمد صلی اللہ علیہ وسلم

کیا ہم محبت میں قربانی دینے کو تیار ہیں ؟

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

حنا شاہ

گزشتہ دنوں سیرت النبی ﷺ پر مبنی کتاب داعی اعظم پڑھنے کا موقع ملا . ابھی کتاب کا پہلا حصہ شان بندگی ہی پڑھا تھا . حضور ﷺ کی عبادات کے تو کیا ہی کہنے ، لفظ نہیں ۔۔۔ ان کا راتوں کو اٹھ اٹھ کر اللّه کے آگے سجدہ ریز ہونا ، گریہ زاری کرنا . بقول حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے ، آپ ﷺکے پاؤں سوج کر پھٹ جاتے تھے لیکن وه جو محبوب خدا تھے اس کا شکر ایسے ہی ادا کرتے تھے ، ان کا تعلق ایسا رہا کہ اللّه نے نہ صرف ان کو خاتم النبین کہا بلکہ اپنا محبوب بھی بنا لیا .

اس محبوب کو اپنے رب سے ایسی محبت کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم زخمی ہوتے ہیں ، گالیاں کھاتے ہیں پھر بھی بد دعا نہیں دیتے لیکن جب غزوہ احزاب میں بات آئی ، رب کی عبادت میں تاخیر ہوئی تو جن کی وجہ سے نماز قضا ہوئی ان کے لیے سخت الفاظ استعمال کرتے ہوئے آپ نے فرمایا کہ میری نماز قضا کروانے والوں کے گھر اور قبر کو اللّه آگ سے بھر دے ۔۔۔

جب میری نظروں سے یہ الفاظ گزرے تو خیال آیا کہ محبت میں محبوب سے جدائی کسی کو بھی گوارا نہیں ۔۔ اور اس محبت کی تو کیا ہی بات ہے جو اللّه نے اپنے رسول ﷺ سے کی اور اس کے رسول ﷺ نے اپنے امتیوں سے کی ۔۔
لیکن کیا ہماری محبت ہے ایسی ؟ ذرا سوچئے میں نے اس محبت کا حق کتنا ادا کیا ؟
کیا میں ہوں اس قابل کہ خود کو اس کا عاشق کہہ سکوں جو راتوں کو اٹھ کر میرے لیے روتے تھے اللّه سے مجھ پر رحم کی درخواست کرتے تھے۔

چلیں اس کو بھی چھوڑیں ذرا جائزہ لیں کیا میری نماز ایسی ہے کہ میری رسائی اپنے رب تک ہو جاۓ ؟
ہمارا تو حال یہ ہے کہ یا تو ہم نماز پڑھتے ہی نہیں اور اگر کبھی بھولے بھٹکے پڑھ بھی لی تو ایسے جیسے ہم کوئی بوجھ اپنے سر سے اتار رہے ہیں ۔۔۔
ہم نے محبوب بننا ہے اپنے رب کا اور اس کا جو ہمارے غم میں گھلا کرتا تھا اور محبوب ایسے ہی تو نہیں بن جاتے محبت تو قربانی مانگتی ہے اپنی پسندیدہ چیزوں کی۔۔۔
کیا ہم محبت میں قربانی دینے کو تیار ہیں ؟


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں

ایک تبصرہ برائے “کیا ہم محبت میں قربانی دینے کو تیار ہیں ؟”

  1. عزیز تھری Avatar
    عزیز تھری

    ماشاء اللہ اچھی تحریر ہے، اللہ تعالیٰ مزید ترقی عطا فرمائے