با حجاب خاتون اور بیٹی

ہماری خفیہ لغت کے کچھ گوشے

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

امی نے ایک بار گاؤں کی ایک خاتون کا واقعہ سنایا، جس کا شوہر عین جوانی میں داغ مفارقت دے گیا تھا ، جوڑے کی کوئی اولاد نہ تھی اور دونوں میں بہت محبت و الفت تھی، محبوب خاوند کی بے وقت کی موت نے خاتون کی ذہنی حالت کو اس قدر متاثر کیا کہ وہ حواس کھو بیٹھی. دیہات کا ماحول تھا اور وہ زمانہ جب دماغی امراض کے علاج کا کوئی تصور موجود نہ تھا، وہ بے چاری سارا دن گاؤں کی گلیوں میں پھرتی اور جہاں بھی کوئی کاغذ کا ٹکڑا نظر آتا، اسے اٹھا کر سینے سے لگائے پھرتی اور ہر گزرنے والے کو دکھا دکھا کر کہتی یہ دیکھو پنوں ( اس کے خاوند کا نام ) کا خط آیا ہے، بچے اس کا مذاق اڑانے کو ایسے ہی اسے کاغذ پکڑا کے کہتے کہ یہ لو پنوں کا خط ہے اور وہ نہال ہو جاتی.

یہ واقعہ سننے اور اس میں چھپی ٹریجڈی کو دل پر محسوس کرنے کے بعد اگلا کام جو ہم بہن بھائیوں نے کیا، وہ پنوں کے خط کی ٹرم کو روزمرہ استعمال میں لانے کا تھا، جس کا کوئی خط آتا، یا کوئی بھی پیغام پہنچانا ہوتا، ہمارا باہمی کوڈ ورڈ پنوں کا خط قرار پایا.

صرف یہی نہیں ایسے بہت سے لطائف اور واقعات سے اخذ کردہ ہمارے کوڈ ورڈذ ہیں، جو کہ صرف ہمیں ہی سمجھ آ سکتے ہیں، کیوں کہ ان کا پس منظر ہم ہی جانتے ہیں، سننے والے ہماری ان ضرب الامثال کو سن کر ہمارا منہ تکتے رہ جاتے ہیں، لیکن ہمیں جو عادت ان الفاظ کے مخصوص تناظر کے باعث پختہ ہو چکی ہے، وہ نہیں جاتی، اور ہم جملہ حاضرین و ناظرین کی حیرانی یا پریشانی کی پروا کیے بغیر اپنی خفیہ زبان کے مزے لیتے رہتے ہیں، اب تو یہ عادت اس قدر پختہ ہو چکی ہے کہ ہمیں کسی کی حیرانی کی طرف بھی دھیان دینے کا خیال تک نہیں جاتا کیونکہ ہمارے خیال میں تو ہم ایک نارمل بات کر رہے ہوتے ہیں ، لیکن جس بے چارے کو پس منظر نہیں پتہ، وہ اس کا مزا کیسے لے سکتا ہے .

ایک بار ماہنامہ پھول میں ایک لطیفہ پڑھا، ان دنوں ایف سکسٹین طیارے نئے نئے بنائے گئے تھے اور ہر طرف خبروں، کہانیوں یہاں تک کہ لطائف کا میں بھی ان کا ذکر ہوتا تھا. لطیفہ کچھ یوں تھا کہ ایک ننھے کوے نے ایف سکسٹین کو اڑتے دیکھا تو اپنے باپ کوے سے پوچھا کہ یہ کون سا پرندہ ہے جو اتنی تیز رفتاری سے اڑ رہا ہے، باپ کوے نے مدبرانہ انداز میں جواب دیا کہ بیٹا ! اگر تمہاری دم میں آگ لگ جائے تو تم اس سے بھی تیز اڑو گے.

بس جی یہاں سے ہم نے دم میں آگ لگنا اخذ کیا اور چل سو چل ، اب جو جس کام میں جلدی کر رہا ہو یا کرنے کا مطالبہ کر رہا ہو، ہمارے الفاظ میں اس کی دم کو آگ لگی ہے ، اب چاہے اگلا خود کو دم لگانے اور پھر اس نازک حصے کو آگ لگانے پر جتنا برا محسوس کرنا چاہے، کرتا رہے، بھئی ہمارا کوڈ ورڈ ہے اور پوری نیک نیتی پر مبنی ہے، تو ہم تو بھیا کہیں گے اور ڈنکے کی چوٹ پر کہیں گے.

سب سے چھوٹے بھائی کو ہمیشہ سے سکھوں سے متعلق لطیفے بہت پسند رہے ہیں ، وجہ اس اجمال کی یہ قرار دیتا ہے کہ چونکہ ہمارے بزرگ سکھ مذہب ترک کر کے دائرہ اسلام میں داخل ہوئے تھے تو اس وجہ سے ان کے ساتھ ہماری معاشرتی زندگی ملتی ہے اور اس سے متعلق چیزیں اسے متوجہ کرتی ہیں،

بہرحال لطیفہ کچھ اس طرح سے تھا ( اگرچہ اس لطیفے کے سنانے اور پھر اسے کوڈ ورڈ بنانے کے عمل سے لے کر آج تک والدہ محترمہ سے خوب کھری کھری سننے کو ملتی ہیں، لیکن چونکہ ہمارے دل کو اس کا مضمون بہت زور سے لگا اور ہمارا کوڈ ورڈ قرار پایا تو اس معاملے میں ہم بہن بھائی بہت اتفاق کا مظاہرہ کرتے ہیں اور اپنے کوڈ ورڈز کا بھر پور دفاع کرتے ہیں )،

ایک سردار نے خوبصورت لڑکی سے کہا کیا تم مجھ سے شادی کرو گی؟ لڑکی نے نخوت کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ تم سے شادی کرنے سے بہتر ہے میں مر جاؤں ، سردار جی بے ساختہ گویا ہوئے….. مر جانڑاں پر کسے دے کم ناں آنڑاں، تو جناب یہاں سے مر جانڑاں پر کسے دے کم دا آنڑاں ہم نے کوڈ ورڈ بنا لیا جو ایسے ویسے مواقع پر ہم دل کھول کر استعمال کرتے اور بھرپور لطف اٹھاتے ہیں،

اسی طرح سرداروں کا مشہور لطیفہ تہاڈا کتا ٹومی بھی ایک حد تک ہمارا پسندیدہ ہے کیونکہ ٹومی ہمارے ایک مرحوم و مغفور بکرے کا نام تھا، جس سے ہمیں بہت انسیت تھی، تو مرحوم کے ذکر کو تر وتازہ رکھنے کے لیے ہم اس ٹرم کو بھی استعمال کرتے رہتے ہیں، جی ہاں آپ درست سمجھے اس سے آگاہی بھی چھوٹے بھائی صاحب کے ذریعے ہی ہوئی .

اگلا لطیفہ جو کہ خالصتاً مابدولت کی وجہ سے کوڈ ورڈ کے مقام پر فائز ہوا، اس کہ وجہ تسمیہ بھائی جان کے روزانہ کی بنیاد پر کھانے کے معاملے میں نخرے تھے، جن کی وجہ سے امی بعض اوقات پریشان ہو جاتی تھیں، ایسے ہی ایک موقع پر امی کا دھیان بٹانے کو میں نے تازہ بہ تازہ پڑھا ہوا لطیفہ گوش گزار کیا کہ ایک آدمی روزانہ ناشتے کے وقت بیوی سے بحث کرتا، جس دن وہ انڈہ فرائی کرتی، کہتا آج تو آملیٹ بنانا تھا اور جس دن وہ بے چاری آمیلٹ بنا دیتی تو کہتا کہ آج تو فرائی انڈہ بنانا تھا اور جس دن پوچھ کر بنانے کا انتظار کرتی، سیخ پا ہو جاتا کہ تم بنانا ہی نہیں چاہتی، اس لیے بہانے کر رہی ہو،

ایک دن اس بے چاری نے آملیٹ بھی بنا دیا اور ساتھ دوسرا انڈہ فرائی بھی کر دیا اور خوشی خوشی ناشتہ پیش کیا کہ آج تو صاحب کو اعتراض کا کوئی موقع نہیں مل سکے گا، ناشتہ سامنے دیکھ کر آدمی کچھ دیر تو خاموش رہا، پھر ایک دم چیخا، رہی ناں اُوت کی اُوت، جسے فرائی کرنا تھا، اس کا آملیٹ بنا دیا اور جس کا آملیٹ بننا تھا، اسے فرائی کر دیا، بس جی! وہ دن اور آج کا دن ہے، رہی ناں اُوت کی اُوت ہماری لغات خفیہ کا حصہ بن گیا، اور ہم اکثر نا گفتنی مقامات پر رہی نہ اوت کی اوت کہہ کر اپنے جذبات کے اظہار کو برحق سمجھتے ہیں.

آخری کوڈ ورڈ میراثی کی بیٹی کا نام ہے ، بھیا ! ساری دنیا میں سرداروں کے لطیفے مشہور ہوں گے، پر ہمارے علاقے میں میراثیوں کی نازک مزاجی اور مزاجِ شاہانہ پر مبنی لطائف کی بھی بھرمار ہے، ایسا ہی ایک لطیفہ جو سینہ بہ سینہ نقل ہو رہا ہے، یہ اور بات ہے کہ ہم آج تک باوجود کوشش کے میراثی کی بیٹی کا نام یاد کرنے میں ناکام رہے ہیں، اور والدہ محترمہ کی منتیں کر کر کے سال میں آدھ بار تبرک کے واسطے سنتے ہیں،

قصہ کچھ یوں بیان کیا جاتا ہے کہ ایک میراثی کے گھر میں بہت منتوں مرادوں کے بعد بیٹی پیدا ہوئی ( گائیک گھرانوں میں فنی میراث اکثر بیٹیوں کے سپرد کی جاتی تھی، شاید اس تناظر میں اس پیدائش کی اتنی اہمیت ہو)، اب اس نے بیٹی کا جو تین لائنوں پر مبنی نام رکھا، وہ کچھ اس طرح تھا،

ببل بار ببابل خاتوں، ٹاٹاں پھولی جابل خاتوں، ملکہ موز مظفر خاتوں، نو لاکھ ملوکاں ملکہ موز منور خاتوں،

ہمیں آج تک اس کا مفہوم نہ سمجھ آیا نہ سمجھنے کی کوشش کی، بس اس میں پوشیدہ صوتی آہنگ ہی کانوں کو بھلا لگتا ہے اور امی سے درخواست کر کے سننے میں لطف آتا ہے، بہرحال میراثی کی بیٹی کا نام بھی ہماری خفیہ لغات کا حصہ ہے، جب بھی کسی بے معنی، بے مقصد، طویل اور فضول بات سے ایک دوسرے کو آگاہ کرنا ہو، ہم کسی لمبی چوڑی تمہید کی بجائے بس یہی کہتے ہیں، چھوڑو وہی میراثی کی بیٹی کا نام ہے اور دوسرا پھر مجال ہے کسی تفصیل کی خواہش بھی کر جائے.

ہماری خفیہ لغت کے کافی گوشوں سے آپ کو آگاہی حاصل ہو گئی اس مضمون میں، ابھی کے لیے انہی پر اکتفا کرتے ہیں کیونکہ اب سب کچھ بھی تو بتایا نہیں جا سکتا، کچھ کوڈ ورڈز کو تو کوڈ ورڈز ہی رہنے دیں، آخر کو عزت سادات بھی کوئی چیز ہے.


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں

2 پر “ہماری خفیہ لغت کے کچھ گوشے” جوابات

  1. شیباء عرفان Avatar
    شیباء عرفان

    مزاخ سے بھر پور ۔اور انداز بیان تو خوب تر۔

  2. Kalsoom Avatar
    Kalsoom

    Superb🤣