سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک کا کہنا ہے کہ صارفین کی لوکیشن سے متعلق معلومات کا تحقیقاتی اداروں سے تبادلہ کیا جارہا ہے، فیس بک کے مطابق اس اقدام کا مقصد یہ پتا لگانا ہے کہ لوگ گھروں میں بیٹھ رہے ہیں یا نہیں۔
اس مقصد کی خاطرایسے مقامات کی بھی نشاندہی کی جارہی ہے جہاں لوگوں کا میل جول زیادہ ہو اور کورونا پھیل سکتا ہو۔
یہ بھی پڑھیے:
کورونا وائرس کا زور ٹوٹنے لگا، کیسز اور اموات کی شرح میں کمی
برطانوی وزیراعظم کی حالت تشویشناک، ڈومنک راب قائمقام وزیراعظم
فیس بک کا موقف ہے کہ اس اقدام سے صارفین کی پرائیویسی متاثر نہیں ہوگی کیونکہ حکام کو کسی خاص فرد یا مخصوص افراد کا ریکارڈ فراہم نہیں کیا جائے گا۔ حتیٰ کہ ان لوگوں کی شناخت بھی ظاہر نہیں کی جائے گی جو سماجی فاصلہ رکھنے کی پابندی نہیں کرتے۔ یادرہے کہ فیس بک ابتدائی طور پر صرف امریکی صارفین کا ڈیٹا شیئر کرے گی ۔